کرناٹک اسمبلی انتخابات: بی جے پی کو شیوموگا میں مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں، کے ایس ایشورپا نے کہا
نئی دہلی، اپریل 25: کرناٹک کے سابق وزیر کے ایس ایشورپا نے پیر کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو شیو موگا حلقہ میں مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے۔
کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 10 مئی کو ہوں گے۔
پیر کو ویراشائیو-لنگیات برادری کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایشورپا نے کہا ’’شہر میں تقریباً 60,000 مسلمان ہیں۔ ہمیں ان کا ووٹ نہیں چاہیے۔ بلاشبہ ایسے مسلمان بھی ہیں، جنھوں نے جب بھی ضرورت پڑی تو انفرادی طور پر ہماری مدد حاصل کی اور وہ ہمیں ووٹ دیں گے۔ قوم پرست مسلمان ہمیں ضرور ووٹ دیں گے۔‘‘
کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدیورپا اس وقت موجود تھے جب بی جے پی لیڈر نے یہ تبصرہ کیا۔
شیوموگا سے پانچ بار کے ایم ایل اے ایشورپا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے سے ہر کمیونٹی کو فائدہ ہوا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے دور حکومت میں ہندو محفوظ تھے۔ کسی نے ہندوؤں پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں کی۔ عوام میں یہ احساس ہے کہ اگر کوئی غیر بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی تو وہ اتنے محفوظ نہیں رہیں گے۔‘‘
11 اپریل کو 74 سالہ بی جے پی لیڈر نے اعلان کیا تھا کہ وہ انتخابی سیاست چھوڑ رہے ہیں۔ ان کا یہ فیصلہ ان قیاس آرائیوں کے درمیان آیا تھا کہ بی جے پی انھیں ٹکٹ دینے سے انکار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ بی جے پی نے شیوموگا اسمبلی سیٹ سے ان کے بیٹے کو بھی نہیں اتارا جیسا کہ توقع کی جارہی تھی۔
پچھلے سال اپریل میں ایشورپا نے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جب ایک ٹھیکیدار اور بی جے پی کارکن سنتوش پاٹل نے ان پر بدعنوانی کا الزام لگا کر خودکشی کر لی تھی۔
جولائی میں ایشورپا کو خودکشی کے معاملے میں الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔