کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک مسلمان شخص کے قتل کے ملزم ’’گئو رکشک‘‘ کو ضمانت دی
نئی دہلی، مئی 17: کرناٹک ہائی کورٹ نے خودساختہ گئو رکشک پنیتھ کیریہلی اور چار دیگر کو ضمانت دے دی، جنھیں گذشتہ ماہ ایک مسلمان شخص کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کیریہلی اور اس کے ساتھیوں کو 5 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا، اس کے واقعے کے ایک ہفتے بعد جب انھوں نے مبینہ طور پر گائے چوری کے شبہ میں ایک مسلمان شخص کو قتل کر دیا تھا۔
یہ قتل کرناٹک کے رام نگر ضلع میں 31 مارچ کو اس وقت ہوا تھا جب ادریس پاشا اور اس کے دو ساتھی سید ظہیر اور عرفان منڈیا سے آ رہے تھے جو کہ تقریباً 50 کلومیٹر دور واقع ہے۔ کیریہلی اور اس کے ساتھیوں نے ان کی گاڑی کو روکا اور ان پر الزام لگایا کہ وہ ہمسایہ ریاست گوا میں مویشیوں کی اسمگلنگ کر رہے ہیں۔
ان لوگوں نے مبینہ طور پر مسلمان مردوں پر حملہ کیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی، حالاں کہ ادریس نے یہ ثابت کرنے کے لئے دستاویزات بھی دکھائے کہ انھوں نے مویشی مقامی منڈی سے خریدے تھے۔ کیریہلی اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر انھیں چھوڑنے کے لیے 2 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
جب پاشا اور عرفان نے اعتراض کیا تو ان کا پیچھا کیا گیا اور ان کی پٹائی کی گئی، جب کہ ایک کانسٹیبل کی مداخلت کے بعد ظہیر اور کیریہلی کو پولیس اسٹیشن لایا گیا۔ پاشا کو بعد میں پولیس نے مردہ پایا۔
کیریہلی اور اس کے ساتھیوں پر قتل، حملہ، مجرمانہ دھمکیاں، غلط طریقے سے روک تھام اور امن کی خلاف ورزی کو اکسانے کے لیے جان بوجھ کر توہین کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ماضی میں بھی کیریہلی نے حلال گوشت کے خلاف اور ہندو مندروں کے میلوں میں مسلمان تاجروں پر پابندی لگانے کے لیے مہم چلائی ہے۔
ایک ٹرائل کورٹ نے ان کی ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد انھوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔