کرناٹک: سوشل میڈیا پر بجرنگ دل کی جانب سے ہتھیاروں کی ٹریننگ پروگرام کی تصویر وائرل
مئی 2022 میں بجرنگ دل کے ذریعہ کرناٹک میں ہتھیاروں کی تقسیم پروگرام کی تصویر شیئر کر کے صارفین نے اٹھائے سوال
نئی دہلی،03مئی :۔
کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان پارٹیوں نے اپنے اپنے انتخابی منشور جاری کر دیئے ہیں ۔ایک طرف جہاں بی جے پی نے انتخابی منشور کے ذریعہ ہندو اکثریت کو لبھانے کی کوشش کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ اور مسلمانوں کے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے وہیں کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کا موازنہ پی ایف آئی سے کرتے ہوئے پابندی عائد کرنے کاوعدہ کیا ہے ۔
کانگریس کے بجرنگ دل پر پابندی کے وعدے کے منظر عام پر آنے کے بعد ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے ۔ شدت پسند تنظیمیں بجرنگ دل کی حمایت میں کھڑی ہو گئی ہیں دوسری طرف حکمراں جماعت بی جے پی نے بھی کھل کر بجرنگ دل کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس پر نشانہ سادھا ہے ۔وزیر اعظم ،وزیر داخلہ اور دیگر بی جے پی کے عہدیداروں نے بھی کانگریس کو ہندو مخالف قرار دیتے ہوئے بجرنگ دل پر پابندی کو بجرنگ بلی پر تالا لگانے سے تعبیر کرتے ہوئے حملہ کیا ہے ۔
دریں اثنا بجرنگ دل پر بحث کے درمیان کرناٹک میں بجرنگ دل کے ذریعہ گزشتہ سال ہتھیاروں کی ٹریننگ اور کارکنان میں ہتھیار تقسیم کرنے کے پروگرام کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے ۔جس پر صارفین بجرنگ دل کی سر گرمیوں پر سوال کھڑے کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ بجرنگ دل نے گزشتہ سال مئی 2022میں ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل نے مبینہ طور پر کرناٹک کے کوڈاگو ضلع کے پونم پیٹ گاؤں میں سائی شنکر ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں ایک ہفتہ تک ہتھیاروں کا تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔
اس تقریب میں کثیر تعداد میں بجرنگ دل کارکنان نے شرکت کی تھی۔ بجرنگ دل کی جانب سے تمام ممبران میں کھلے عام ہتیار بھی تقسیم کئےگئے تھے ۔ اس پروگرام کا انعقاد راگھو سکلیش پور نے کیا تھا۔سوشل میڈیا پر کئی تصاویر اور ویڈیوز گردش کر رہی ہیں۔ تصاویر میں کارکنان کو دیکھا جا سکتا ہے جو چاقو نما ڈھانچہ پکڑے ہوئے ہیں۔ کارکنان کی ایک تصویر بھی ہے جہاں وہ رائفلوں کے ساتھ ٹریننگ کرتے نظر آ رہے ہیں۔