ہریانہ:  گؤ رکشکوں کے خلاف مقامی کسان تنظیموں کی پولیس میں شکایت

کسانوں نے گؤ رکشکوں پروصولی کا لگایا الزام ،کسانوں نے کہا یہ حصار ہے  میوات نہیں، مونو مانیسر بننے والوں کو سبق سکھادیں گے

نئی دہلی،03مئی :۔

ہریانہ میں نام نہاد گؤرکشا دلوں  کی غنڈہ گردی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔آئے دن کسی نہ کسی کو گؤ رکشا کے نام پر نشانہ بنا رہے ہیں۔پولیس اور انتظامیہ کی خاطر خواہ کارروائی نہ کرنے سے ان کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں ۔اب یہ نام نہاد گؤ رکشا دل صرف مسلمانوں ہی نہیں بلکہ عام کسانوں کے لئے بھی مصیبت بن گئے ہیں ۔ان کی بڑھتی غنڈہ گردی کے خلاف اب  عام کسان بھی کھل کر سامنے آ رہے ہیں اور پولیس میں گؤ رکشا کے نام پر غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف شکایت درج کرا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  ہریانہ کے حصار میں ایک مقامی کسانوں کے گروپ نے  گؤ رکشکوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے اور الزام لگایا ہے کہ گائے کا تحفظ کرنا تو  صرف ایک بہانہ ہے اور اس کے پیچھے حقیقت  میں غنڈہ گردی کی جاتی ہے اور عام کسانوں سے پیسوں کی وصولی کی جاتی ہے ۔کسانوں نے   ایک خط ڈپٹی کمشنر آف پولیس، حصار کو بھیجا ہے  اور صدر کوبھی  ایک مشترکہ میمورنڈم بھیجا  ہے جس میں گائے تحفظ   ٹاسک فورس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  کچھ کسانوں نے حصار صدر پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا اور الزام لگایا کہ  گؤ رکشکوں نے    ان سے پروٹیکشن منی کا مطالبہ کیا ہے ۔ کسانوں کے گروپ نے اس موقع پر  اس طرح  کے گؤ رکشا دلوں کے خلاف   کارروائی کرنے اور انہیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیونکہ وہ محض غنڈے ہیں جو گؤ رکشا کو ایک بہانہ کے طور پر  استعمال کر رہے ہیں در حقیقت اس کے پس پردہ وہ وصولی کا کام کرتے ہیں۔

پگڑی سنبھال جٹ کسان سنگھرش سمیتی کے ریاستی جنرل سکریٹری سندیپ نے بتایا کہ موچی والا گاؤں کے کسان اپنے بیلوں کو ناگور لے جا رہے تھے  اس دوران کچھ لوگوں نے ان کی گاڑی رو ک لی  اور ان سے  سیکورٹی کی رقم  کا مطالبہ کیا۔اور نہ دینے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

پولیس تھانے میں گؤ رکشکوں کی شکایت لے کر پہنچے  کسان سنگھرش سمیتی کے ریاستی جنرل سکریٹری سندیپ  نے  متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو لوگ مونو مانیسر بننے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سمجھ لیں کہ یہ میوات نہیں  ہےجہاں دھرم کے نام پر لوگوں کو دبا کر لوٹ مار کرنے کا کام کرو گے ،یہ حصار ہے ایسا سبق سکھائیں گے کہ یاد کروگے۔انہوں نے نام نہاد گؤ رکشکوں پر الزام لگایا کہ یہ گؤ ماتا کے دلال ہیں اور دس بیس ہزار لے کرہریانہ کا بارڈر پار کرانے کا کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑے گؤ اسمگلر یہی لوگ ہے جو گؤ رکشا کے نام پر وصولی کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ کچھ دن قبل ہریانہ میں نام نہاد گؤ رکشکوں نے راجستھان کے جنید اور ناصر کا قتل کر دیا تھا  ۔بد قسمتی سے ان قاتلوں کی حمایت میں متعدد مقامات پر ہندو شدت پسندوں نے میٹنگیں بھی کی تھیں ۔