مدھیہ پردیش  ہائی کورٹ نے 364 نرسنگ کالجوں کی سی بی آئی جانچ کا دیاحکم

جعلسازی اور دھوکہ دہی کے معاملے میں سماعت کے دوران نرسنگ امتحانات پر عائد پابندی کو ہٹانے سے انکار

بھوپال ،03مئی :۔

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ  نے گزشتہ روز سماعت کے دوران نرسنگ امتحانات پر لگی روک ہٹانے سے واضح طور پر انکار کر دیا ہے ۔ نرسنگ کالج جعلسازی کو لے کر چل رہے معاملے میں کورٹ نے جمعہ کو تلخ تبصرہ بھی کیا اور  گوالیار بنچ نے سی بی آئی کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست کے 364 نرسنگ کالجوں میں دھوکہ دہی اور بے قاعدگیوں کی جانچ کرے۔

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق، ڈی وائی ایس پی سی بی آئی دیپک پروہت نے ایک سیل بند لفافے میں ایک  لیٹر پیش کی تھی۔ ریاستی حکومت نے 364 نرسنگ کالجوں کی فہرست سونپی تھی جنہیں گرانٹ دی گئی تھی   ۔

پروہت نے 364 کالجوں میں سے تجدید شدہ کالجوں اور نئے کالجوں کی تعداد کو ظاہر کرنے کے لیے ضلع وار چارٹ تیار کیا۔ 25 کالجوں کے معائنے کے دوران، سی بی آئی نے پایا کہ چھ کالج 2018 کے قواعد کے مطابق نرسنگ کالج چلانے کے قواعد (معیار) کے مطابق نہیں ہیں۔

یہ واقعی ایک سنگین صورتحال ہے کہ جو کالج قواعد کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہیں، انہیں 2023 اور 2024 میں بھی  گرانٹ کی منظوری دے دی گئی۔

ہائی کورٹ نے اپنے مشاہدے میں کہا کہ ایم پی نرسس رجسٹریشن کونسل کو ریاست بھر میں 2021 تک موجودہ نرسنگ کالجوں کی فہرست تیار کرنی چاہئے، بشمول سرکاری نرسنگ کالج۔

واضح رہے کہ 27 فروری 2023 کو ہائی کورٹ نے نرسنگ امتحانات پر روک لگا دی تھی ۔ بی ایس سی نرسنگ ،بی ایس سی پوسٹ بیسک اور ایم ایس سی نرسنگ کے امتحان پر روک لگائی گئی تھی ۔ میڈیکل یونیور سٹی نے دو نوٹیفکیشن جاری کر کے سیشن 2019-21 ک طلبہ کو امتحان کی اجازت دی تھی۔

فہرست میں نرسنگ کالجز شامل ہونے چاہئیں جو پچھلے 10 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے 2020-21 تک چل رہے ہیں، پچھلے 5 سال یا اس سے زیادہ عرصے سے قائم اور چل رہے کالجز اور 5 سال یا اس سے کم عرصے سے قائم اور چل رہے ہیں۔

ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ اس طرح کی فہرست کو جانچ کے لیے سی بی آئی کے حوالے کیا جانا چاہیے اور مزید کہا کہ بنیادی ڈھانچے، لاجسٹک سپورٹ، طلباء، ان کی حاضری، ٹریننگ  وغیرہ پر خصوصی زور دینے کے ساتھ اصول 18 کی ضرورت کے حوالے سے بھی جانچ کی جائے گی۔

ہائی کورٹ نے ریاست کے ہر ضلع کے کلکٹر کو بھی ہدایت دی کہ وہ مذکورہ ہدایات کی تعمیل کو یقینی بنائیں۔ پروہت مندرجہ بالا حقائق اور حالات کے تناظر   دو ہفتوں کے اندررپورٹ  پیش کریں گے۔

عرضی گزاروں کے ایک وکیل دلیپ شرما نے کہا: "اس سے پہلے، ہائی کورٹ گوالیار بنچ نے کچھ نرسنگ کالجوں میں سی بی آئی کی جانچ کا حکم دیا تھا۔ اب سی بی آئی سے کہا گیا ہے کہ وہ 364 نرسنگ کالجوں کی تحقیقات کرے۔