جے این یو نے تمام مراکز سے کیمپس کی دیواروں پر برہمن مخالف نعرے لکھے پائے جانے کے بعد سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کو کہا
نئی دہلی، دسمبر 3: جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے جمعہ کی شام کو اپنے تمام مراکز سے کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کیمرے نصب کرنے کو کہا ہے۔ یہ پیش رفت اس کے ایک دن بعد ہوئی ہے جب کیمپس کے اندر کئی دیواروں پر برہمن مخالف نعرے لکھے پائے گئے تھے۔
انتظامیہ نے یہ بھی مطلع کیا ہے کہ تمام اسکولوں اور مراکز میں صرف ایک داخلی اور خارجی راستہ ہوگا۔
جمعرات کو یونیورسٹی کے اسکول آف لینگویج لٹریچر اینڈ کلچرل اسٹڈیز کی کئی دیواروں پر برہمن مخالف نعرے لکھے پائے جانے کے بعد یہ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔
گرافٹی میں، جن کی تصاویر سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں، برہمن اور بنیا پرست برادریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کیمپس اور ملک چھوڑ دیں۔ نعرے ہیں ’’ہم آپ کے لیے آرہے ہیں’’ اور ’’ہم آپ سے بدلہ لیں گے۔‘‘
فیکلٹی ممبران کو تفویض کردہ کمروں کے دروازوں پر نعرے ان سے ’’شاخا‘‘ میں واپس جانے کو کہتے ہیں، جو کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا حوالہ ہے۔
اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے، طلبا کی یونین جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ ہے، بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے گروہوں کو ان گرافٹیز کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
جمعہ کو انتظامیہ نے کیمپس میں کسی بھی نامناسب واقعے کو روکنے کے لیے چھ نکاتی ایڈوائزری جاری کی۔
نگرانی کے کیمروں اور ایک ہی داخلی خارجی راستوں کے علاوہ حکام نے راہداریوں میں روشنی کے لیے کہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یونیورسٹی کے طلبا کو وقتاً فوقتاً آگاہ کرنے کے لیے اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔
وائس چانسلر سنت شری ڈی پنڈت نے جمعہ کو طلبا اور عملہ کے ارکان سے کہا کہ وہ چوکس رہیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
ایک بیان میں رجسٹرار رویکیش نے کہا کہ پنڈت نے جمعہ کو مراکز کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔
انھوں نے کہا ’’وائس چانسلر نے JNU کمیونٹی سے کیمپس میں مساوات اور ہم آہنگی کے JNU اخلاق کو برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔‘‘