جموں و کشمیر: پہاڑی برادری کو ایس ٹی کوٹہ کے تحت فائدہ ملے گا، امت شاہ نے کیا اعلان
نئی دہلی، اکتوبر 4: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو اعلان کیا کہ جموں اور کشمیر میں پہاڑی برادری کے افراد کو شیڈول ٹرائب کوٹہ کے تحت فوائد حاصل ہوں گے۔
شاہ نے کہا کہ پہاڑیوں کو ریزرویشن کے معاملے کو دیکھنے کے لیے قائم جی ڈی شرما کمیشن نے کوٹہ دینے کی سفارش کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ قانونی طریقۂ کار مکمل ہونے کے بعد کمیونٹی کو فوائد ملیں گے۔
اگر یہ لاگو کیا جاتا ہے تو یہ پہلا موقع ہوگا جب کسی لسانی گروہ کو ہندوستان میں کوٹے کے فوائد حاصل ہوں گے۔ یونین حکومت کو ملازمتوں اور کالجوں میں داخلوں میں کمیونٹی کو 10فیصد ریزرویشن دینے کے لیے پارلیمنٹ میں ریزرویشن ایکٹ میں ترمیم کرنی ہوگی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق یونین ٹیریٹری میں تقریباً 6 لاکھ پہاڑی ہیں، جن میں سے 55فیصد ہندو اور باقی مسلمان ہیں۔
پہاڑی جموں و کشمیر میں گوجر اور بکروال برادریوں کو دیے گئے شیڈول ٹرائب کوٹہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تینوں برادریاں اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع کے علاوہ پیر پنجال خطے کے پسماندہ علاقے میں آباد ہیں۔
تاہم گوجر اور بکروال برادریوں نے پہاڑیوں کو 10 فیصد شیڈولڈ ٹرائب کوٹہ دینے کی مخالفت کی ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ان کا استدلال ہے کہ پہاڑی نسلی گروہ نہیں ہیں بلکہ مختلف مذہبی اور لسانی برادریوں کا مجموعہ ہیں۔
منگل کو شاہ نے راجوری میں ایک ریلی میں کہا کہ کچھ لوگ پہاڑیوں کے لیے ریزرویشن کے خلاف گوجروں اور بکروالوں کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تاہم شاہ نے دونوں برادریوں کے اراکین کو یقین دلایا کہ ان کے ریزرویشن شیئر کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے مرکزی زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔
5 اگست 2019 کو مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرکے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد سے انتخابات زیر التوا ہیں۔
17 فروری 2020 کو حکومت نے جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی حد بندی کا عمل شروع کیا تھا۔ حد بندی کمیشن نے 5 مئی کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ صاف ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے جائیں گے، جہاں جون 2018 سے منتخب حکومت نہیں ہے۔