جموں وکشمیر: سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر گرفتار پاکستانی باشندے کو وطن واپس بھیجا گیا

نئی دہلی، نومبر 23: فوج نے سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الا قوامی سرحد پر پاکستانی باشندے کو گرفتارکرنے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی وطن واپس بھیج دیا ہے۔

بتادیں کہ فوج کے ایک ترجمان کے مطابق سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر منگل کی علی الصبح بی ایس ایف اہلکاروں نے فینس پار کرنے کے دوران ایک پاکستانی باشدرے کو گرفتار کیا تھا۔

بی ایس ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ایک پاکستانی باشندے جس کو رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف نے سرحد پار کرنے کی کوشش کرنے کے دوران گرفتار کیا تھا کو، بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرز کے درمیان ایک فلیگ میٹنگ کے بعد وطن واپس بھیج دیا گیا۔

مذکورہ باشندے کی شناخت شہزاد ساکن رنگور پاکستان کےطور پر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے دوران اس شخص کو ذہنی طور سےمعذور پایا گیا جس کی پاکستانی رینجرز نے بھی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ایک فلیگ میٹنگ کے دوران تمام قانونی لوازمات کی ادائیگی کے بعد مذکورہ پاکستانی باشندے کو وطن واپس بھیج دیا گیا۔

دریں اثنا، جموں وکشمیر پولیس کے سپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی)نے آج سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد پر کئی علاقوں میں تلاشی آپریشن چلایا۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس کے ایس او جی نے سی آر پی ایف کی ایک ٹیم کے ہمراہ بدھ کو سانبہ میں بین لاقوامی سرحد پر کئی علاقوں میں تین گھنٹوں پر محیط تلاشی آپریشن چلایا۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن در اندازی کی حالیہ کوششوں کے پیش نظر چلایا گیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ آپریشن بدھ کی صبح ایس ایم پورہ سے شروع کیا گیا اور رام گڑھ سیکٹر کے سپوال، چملیال اور نارائن پور علاقوں پر اختتام ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دوران آپریشن کسی ممکنہ زیر زمین ٹنل کو تلاش کرنے اور مشتبہ ڈرون مواد کھوجنے پر خاص توجہ دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاہم اس آپریشن کے دوران کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی ہے۔ اور یہ روٹین کی کاروائی تھی جسے انجام دیا گیا ہے۔