غزہ پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس آج
نئی دہلی، اگست 8: میڈیا رپورٹس میں فلسطین کے سفیر ریاض منصورکے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، غزہ پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی اسلامی جہاد(پی آئی جے)کے درمیان تازہ ترین کشیدگی پر بات چیت کرنے کے لیے آج یعنی پیر کے روزاقوام متحدہ بند کمرے کا ہنگامی اجلاس منعقد کرے گا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب فلسطینی اسلامی جہاد کے خلاف اسرائیل نےتواتر کے ساتھ غزہ پٹی پر فضائی حملے کیے جس کی وجہ سے درجنوں عام شہریوں کی ہلاکت ہوئی جس میں ایک درجن سے زائد بچے شامل ہیں۔ جن ممالک نے اجلاس بلانے کی وکالت کی ان میں متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن ہے۔ مزید برآں متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر افرا مہاش الحمیلی نے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات کے علاوہ چین(اگست کے مہینے کے لیے کونسل کا موجودہ سربراہ)، فرانس، آئرلینڈ اور ناروے نے ہنگامی اجلاس فوری طور پر طلب کیے جانے کی درخواست کی ہے۔
ابوظہبی نے فریقین سے تحمل برتنے کی اپیل کی
افرا مہاش الحمیلی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے غزہ پٹی میں امن کی مستقل بحالی، کشیدگی کو کم کرنے اور شہریوں کی زندگیوں کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابوظہبی موجودہ کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور فریقین سے تحمل و بردباری سے کام لینے کی اپیل کرتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی ایک بار پھر کھلی دھمکی
اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ پٹی میں دہشت گرد تنظیموں کو غزہ پٹی سے ملحقہ علاقے میں ایجنڈا طے کرنے اور اسرائیل کے شہریوں کو دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دے گی۔ جو کوئی بھی اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے اسے جان لینا چاہیے کہ ہم اس کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جائیں گے۔
عالمی رہنماؤں کی مسلسل اپیل لیکن اسرائیل کی ہٹ دھرمی جاری
امریکہ سمیت متعدد خلیجی ممالک نے اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ وحشیانہ کاروائیوں پر فوراً روک لگائے اور غزہ پٹی میں لوگوں کو امن و سکون کے ساتھ رہنے دے لیکن اسرائیل عالمی رہنماؤں کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔حقیقت یہ ہے کہ بلااشتعال کاروائی کرنے اور عام شہریوں کو نشانے بنانے سے بھی اسرائیل نہیں چوک رہا ہے۔ عظیم تر اسرائیل کا خواب پورا کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت معصوم اور عام فلسطینی شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آج کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کس نتیجے تک پہنچتا ہے۔ یا یہ بھی محض ‘افسوس کا اظہار’کرنے اور ‘ظالم کے خلاف قرار داد پیش کرنے’تک ہی محدود رہے گا یا معاملہ اس سے آگے کو جاتا ہے۔