اسکارف کے بغیر مقابلے میں حصہ لینے پر ایرانی کوہ پیما حکومتی عتاب کا شکار
نئی دہلی، دسمبر 3: ایرانی کھلاڑی اور مشہور کوہ پیما الناز رکابی کے آبائی گھر کو محض اس بنا پر مسمار کر دیا گیا ہے کیوں کہ انہوں نے موسم خزاں میں اسکارف کے بغیر عالمی مقابلہ میں حصہ لے کر شہرت حاصل کیا تھا۔
خیال رہے کہ الناز رکابی نے جنوبی کوریا میں کوہ پیمائی کے بین الاقوامی مقابلے کے دوران سکارف نہیں پہنا تھا۔
خبر رساں ایجنسی ”ایران وائر” اور امریکی ادارہ "سی این این” میں شائع کی جانے والی خبر کے مطابق، رکابی نے اکتوبر میں جنوبی کوریا میں حجاب پہنے بغیر مقابلہ میں حصہ لیا تھا۔ اور یہ ایسے وقت میں ہوا جب 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد حکومت مخالف مظاہروں نے ایران کو اپنی زد میں لے لیا تھا۔ مبینہ طور پر حجاب صحیح طریقے سے نہ پہننے کے باعث ایران کی اخلاقی پولیس نے مہسا کو گرفتار کیا تھا اور پولیس حراست میں ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔ جس کے بعد ملک گیر پیمانے پر مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
کچھ ایرانی مظاہرین نے الناز رکابی کے اس عمل کو خواتین کے لیے مزید آزادیوں کا مطالبہ کرنے والی قومی بغاوت کی علامت کے طور پر دیکھا تھا۔ تاہم انسانی حقوق کے گروپوں نے اس کے تہران واپس آنے پر اس کی حفاظت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔ "ایران وائر” اور "سی این این ” کو حاصل فوٹیج میں گھر کا تباہ شدہ ڈھانچہ اور ان کے تمغے دکھائے گئے ہیں۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے بتایا کہ گھر کے ساتھ کیا ہوا۔ ویڈیو میں رکابی کے بھائی داؤد کو بھی روتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایران وائر کے مطابق، داؤد رکابی خود بھی کوہ پیمائی کے چیمپئن ہیں اور انہوں نے 10 طلائی تمغے جیتے ہیں۔