انٹیلی جنس بیورو ان لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہا ہے جنھوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی سے ملاقات کی، کانگریس کا دعویٰ
نئی دہلی، دسمبر 26: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو کے اہلکار ان لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں جنھوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اتوار کو ٹویٹ کیا ’’یہ لوگ ہر طرح کے سوالات پوچھ رہے ہیں اور انھیں [گاندھی] کو پیش کی گئی میمورنڈم کی کاپیاں بھی چاہتے ہیں۔ یاترا کے بارے میں کوئی خفیہ بات نہیں ہے لیکن واضح طور پر G2 [نریندر مودی اور امت شاہ] پریشان ہیں۔‘‘
بھارت جوڑو یاترا، جس کے بارے میں کانگریس دعویٰ کرتی ہے کہ اس کا مقصد بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت کی سیاست کا مقابلہ کرنا ہے، 24 دسمبر کو قومی راجدھانی میں داخل ہوئی تھی۔
کانگریس کے کمیونیکیشن سکریٹری ویبھو والیا نے اتوار کو الزام لگایا تھا کہ انھوں نے سوہنا سٹی پولیس اسٹیشن میں مارچ میں حصہ لینے والوں میں سے کچھ کی جانب سے شکایت درج کروائی جب 23 دسمبر کو ایک کنٹینر میں ’’’غیر مجاز لوگ‘‘ داخل ہوئے۔
کانگریس کے تازہ ترین الزامات 20 دسمبر کو مرکزی وزیر صحت منسکھ مانڈویہ کے
ذریعے پارٹی کو ایک خط لکھنے کے بعد آئے ہیں، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کووڈ 19 پروٹوکول پر عمل نہیں کیا جا سکتا ہے تو مارچ کو روک دیا جائے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر نے یہ خط پڑوسی ملک چین میں کووڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے درمیان جاری کیا تھا۔
گاندھی نے کہا تھا کہ مرکز پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کو روکنے کے بہانے بنا رہا ہے۔
گاندھی نے کہا تھا ’’انہوں نے مجھے ایک خط لکھا کہ کووڈ 19 آ رہا ہے، اس لیے یاترا روک دیں۔ وہ [بھارتیہ جنتا پارٹی] اس ملک کی طاقت اور سچائی سے خوفزدہ ہیں۔ یہ یاترا کشمیر تک چلے گی۔‘‘