’یہ ملک کے بانیوں کی توہین ہے‘: وی ڈی ساورکر کے یوم پیدائش پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اٹھائے سوالات
نئی دہلی، مئی 20: وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے والے ہیں، جو کہ ہندوتوا کے نظریہ ساز وی ڈی ساورکر کی یوم پیدائش ہے۔ اپوزیشن لیڈروں نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی طور پر محرک ہے۔
انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ افتتاح وزیراعظم کیوں کر رہے ہیں، صدر جمہوریہ کیوں نہیں۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سکھیندو شیکھر رے نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’’ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال میں 26 نومبر کو نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح کرنا مناسب ہوتا، جس دن 1949 میں آئین کو اپنایا گیا تھا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’لیکن یہ 28 مئی کو ساورکر کے یوم پیدائش پر کیا جائے گا- یہ کتنا متعلقہ ہے؟‘‘
رے کو جواب دیتے ہوئے کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے ٹویٹر پر لکھا ’’یہ ہمارے تمام فاؤنڈنگ فادرز اور مدرز کی مکمل توہین ہے۔ یہ گاندھی، نہرو، پٹیل، بوس، وغیرہ کا مکمل رد ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کی صریح تردید ہے۔‘‘
ہفتہ کو ایک اور ٹویٹ میں رمیش نے مودی کو جاپان میں موہن داس کرم چند گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی کرنے کو ’’زیادہ سے زیادہ منافقت، کم سے کم اخلاص‘‘ پر مبنی قرار دیا۔
انھو نے کہا ’’ہیروشیما میں گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی اور 8 دن بعد اس شخص کے یوم پیدائش پر ملک میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنا جس نے ساری زندگی گاندھی کی شدید مخالفت کی، اور اس سے بھی بدتر یہ کہ ان لوگوں پر اس کا گہرا اثر تھا جنھوں نے بالآخر مہاتما کو قتل کیا۔‘‘
مرکزی حکومت نے ساورکر کی یوم پیدائش کے موقع پر افتتاح کی تاریخ کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے۔ تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی سوشل میڈیا سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں اس کی طرف اشارہ کیا تھا۔
دریں اثنا راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے ایک ٹویٹ میں سوال کیا کہ کیا یہ زیادہ مناسب ہوتا اگر صدر پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح کرتے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی سوال کیا کہ وزیر اعظم افتتاح کیوں کریں گے؟
اویسی نے ٹویٹر پر لکھا ’’وہ ایگزیکیٹو کے سربراہ ہیں، مقننہ کے نہیں۔ ہمارے پاس اختیارات کی علاحدگی ہے اور معزز لوک سبھا اسپیکر اور آر ایس [راجیہ سبھا] چیئر کا افتتاح کر سکتے تھے۔ یہ عوام کے پیسے سے بنایا گیا ہے، وزیر اعظم کیوں ایسا برتاؤ کر رہے ہیں جیسے ان کے ’دوستوں‘ نے اسے اپنے پرائیویٹ فنڈز سے اسپانسر کیا ہو؟‘‘
لوک سبھا سکریٹریٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی نئی عمارت لوک سبھا کے چیمبر میں 888 اور راجیہ سبھا کے چیمبر میں 300 ارکان کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کی صورت میں لوک سبھا کے چیمبر میں کل 1,280 ارکان کو جگہ دی جا سکتی ہے۔
وزیراعظم نے 10 دسمبر 2020 کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔