’’انڈیا‘‘ اتحاد کی بھوپال میں ہونے والی پہلی عوامی ریلی منسوخ، وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ’’سناتن دھرم‘‘ مخالف بیانات پر ’’عوامی غم و غصہ‘‘ کو اس کا سبب قرار دیا
نئی دہلی، ستمبر 17: اکتوبر کے پہلے ہفتے میں انتخابات سے گزرنے والے مدھیہ پردیش کی راجدھانی میں منعقد ہونے والی اپوزیشن کے ’’انڈیا‘‘ نامی اتحاد کی پہلی عوامی ریلی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے ہفتہ کو بھوپال میں صحافیوں کو بتایا کہ ’’ریلی نہیں ہونے والی۔ اسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔‘‘
پارٹی کی 15 دن طویل ’’جن آکروش یاترا‘‘ (جو 19 ستمبر سے شروع ہو رہی ہے) کے بارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کہ انڈیا اتحاد کی پہلی عوامی ریلی بھوپال میں ہو گی یا کہیں اور۔
انھوں نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے اور اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں کے قائدین کے درمیان ابھی بھی اس پر بات چیت جاری ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس، جس میں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالف 25 سے زیادہ دیگر پارٹیاں شامل ہیں، نے کہا تھا کہ وہ بھوپال میں ایک ریلی نکالے گی۔
دریں اثنا ریاستی وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ اس اتحاد کے قائدین کے سناتن دھرم مخالف تبصروں پر بڑھتے ہوئے عوامی غصے کے خوف سے اپوزیشن نے اپنی ریلی کو منسوخ کیا ہے۔
چوہان نے کہا ’’ملک بھر کے لوگ اس اتحاد کے قائدین کے سناتن دھرم مخالف بیانات پر ناراض ہیں۔ سناتن دھرم کو ڈینگو، ملیریا اور کورونا کے ساتھ جوڑنے پر ایم پی کے لوگ دکھی اور ناراض ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ حال ہی میں ڈی ایم کے کے رہنماؤں ادھیا ندھی اسٹالن اور اے راجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ سناتن دھرم نے سماج میں تقسیم بو دی ہے اور اسے ڈینگو، ملیریا اور کورونا وائرس جیسی بیماریوں کی طرح ہی جڑ سے ختم کر دینا چاہیے۔