مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ بات کرے گی نہ کہ پاکستان کے ساتھ: امت شاہ
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ اور دیگر تیاریاں مکمل ہونے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عبداللہ اور مفتی خاندان جموں و کشمیر میں 42 ہزار لوگوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار آج (بروز بدھ 05 اکتوبر) شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’جموں و کشمیر میں حتمی ووٹر لسٹ بن جانے اور دیگر متعلقہ تیاریاں و لوازمات مکمل ہونے کے ساتھ انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا جائے گا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل جاری ہے اور اس پر کام زوروں سے چل رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا: ’عبداللہ اور مفتی خاندان جموں وکشمیر میں 42 ہزار لوگوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں کیونکہ ان خاندانوں نے اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے سیاست کی‘۔
انہوں نے کہا: ’ان خاندانوں نے اپنے ذاتی فائدے کے لئے جموں و کشمیر کے وسائل کو لوٹا اور عام لوگوں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا‘۔
امت شاہ نے کہا کہ بارہمولہ بھی ایک زمانے میں عسکریت پسندی کا مرکز تھا اور ملی ٹنسی سے متعلق واقعات کا رونما ہونا یہاں ایک معمول بن گیا تھا۔
انہوں نے کہا: ’لیکن آج یہ جگہ سیاحوں کی آمد کا مرکز بن گیا ہے اور گلمرگ، یہاں کی خانقاہیں اور برف پوش پہاڑ سیاحوں کے لئے باعث کشش بن گئے ہیں‘۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بغیر جموں و کشمیر کی ترقی ممکن نہیں تھی اور آج یہاں بہترین سڑکیں، پل، ہسپتال و دیگر عوامی سہولیات کے انفراسٹرکچر ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج اے آئی آئی ایم ایس (ایمس) اور نرسنگ کالجوں کے علاوہ 9 میڈیکل کالجز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گجر، بکروال اور پہاڑی طبقوں کو ان کے حقوق دئے جائیں گے جو گذشتہ 75 برسوں سے جمہوریت کے فوائد سے محروم تھے۔
موصوف وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ بات کرے گی نہ کہ پاکستان کے ساتھ۔
انہوں نے کہا: ‘میں جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں لیکن پاکستان کے ساتھ نہیں‘۔
مسٹر شاہ نے پاکستانی حملہ آوروں کے خلاف مقبول شیروانی کے رول کی سراہنا کی۔
انہوں نے بجلی، روڈ اور جل شکتی جیسے کئی پروجیکٹوں کی سنگ بنیاد بھی ڈالی۔