اگر راہل گاندھی برطانیہ میں دیے گئے اپنے بیانات کے لیے معافی مانگ لیتے تو انھیں بطور ممبر پارلیمنٹ نااہل نہیں قرار دیے جاتے: مرکزی وزیر
نئی دہلی، مارچ 25: مرکزی وزیر رام داس اٹھوالے نے ہفتے کے روز کہا کہ اگر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے برطانیہ میں کیے گئے اپنے تبصروں کے لیے معافی مانگ لی ہوتی تو انھیں لوک سبھا سے نااہل نہ کیا جاتا۔
راہل گاندھی کو، جو وایاناڈ حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ تھے، اس کے ایک دن بعد بحیثیت ایم پی نااہل قرار دیا گیا، جب گجرات کی ایک عدالت نے وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق ایک تبصرے کے لیے ہتک عزت کے مقدمے میں انھیں دو سال قید میں سزا سنائی تھی۔
مرکزی وزیر اٹھوالے برطانیہ میں گاندھی کے ان تبصروں کے بارے میں بات کر رہے تھے جن میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان کو اس کی جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے اور ملک کے اداروں پر ’’بڑے پیمانے پر حملے‘‘ کا سامنا ہے۔
راہل گاندھی نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو یہ بھی بتایا تھا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے مائکروفون کو پارلیمنٹ میں خاموش کردیا گیا جاتا ہے اور انھوں نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کو ایک ’’بنیاد پرست‘‘ اور ’’فاشسٹ‘‘ تنظیم قرار دیا تھا۔