’’مجھے روزانہ 50 دھمکی آمیز کالز آتی ہیں‘‘: ہندوتوا تنظیموں کی دھمکی کے بعد ممبئی میں منور فاروقی کے تین شوز منسوخ
نئی دہلی، نومبر 1: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق مزاحیہ اداکار منور فاروقی نے اتوار کو کہا کہ انھیں ہندوتوا تنظیموں کی دھمکیوں کی وجہ سے کام کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
کامیڈین نے 27 اکتوبر کو ممبئی میں اپنے تین شوز منسوخ کر دیے تھے، جب ہندوتوا گروپوں نے مبینہ طور پر منتظمین کو دھمکی دی تھی کہ وہ ان مقامات کو جلا دیں گے۔
فاروقی نے اتوار کو این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’مجھے روزانہ 50 دھمکی آمیز کالیں آتی ہیں، مجھے اپنا سم کارڈ تین بار تبدیل کرنا پڑا۔ جب میرا نمبر لیک ہو جاتا ہے تو لوگ مجھے کال کرتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں۔‘‘
فاروقی نے کہا کہ ممبئی میں تین شوز سے ایک ماہ قبل 1500 لوگوں نے ٹکٹ بک کرائے تھے۔ ’’یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے جس کے ساتھ اس ملک میں بہت سے لوگ جی رہے ہیں۔ میرے معاملے میں وہ مذہب کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ مجھے خوفزدہ کرتا ہے۔‘‘
ہندتوا گروپوں نے فاروقی کو اس وقت سے مسلسل نشانہ بنایا ہے جب سے انھیں جنوری میں مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک سیاستدان کے بیٹے کی شکایت کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔
شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ کامیڈین اپنے شو میں ہندو دیوتاؤں کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے والا تھا۔
تاہم جس کلب میں فاروقی پرفارم کرنے والے تھے، وہاں کے لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے انھیں اپنا شو شروع کرنے سے پہلے ہی حراست میں لے لیا۔ اندور پولیس نے بعد میں اعتراف کیا تھا کہ فاروقی کے ہندو دیوتاؤں کی توہین کرنے کے لیے کوئی بصری ثبوت نہیں ملا۔
کامیڈین نے کہا کہ بجرنگ دل نے دو گھنٹے طویل شو کے 10 سیکنڈ کے ویڈیو کلپس شیئر کرکے انھیں نشانہ بنایا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ویڈیوز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نہیں دکھایا جا سکتا۔
اپنی رہائی کے بعد فاروقی نے کہا کہ انھوں نے 50 شوز میں پرفارم کیا ہے اور ان میں سے 90 فیصد کے دوران انھیں کھڑے ہو کر داد دی گئی کیوں کہ سامعین ان کے مذہب کی پرواہ نہیں کرتے،
فاروقی نے یہ بھی بتایا کہ ان کے ایک شو سے 80 لوگ روزی کماتے ہیں، لیکن وہ پچھلے ڈیڑھ سال سے بے روزگار ہیں۔ انھوں نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’نفرت جیت گئی، اس لیے شوز منسوخ ہو گئے۔ لیکن کب تک؟‘‘