گیانواپی مسجد: وارانسی کی عدالت 26 مئی کو مسجد کمیٹی کی درخواست پر سماعت کرے گی

نئی دہلی، مئی 24: وارانسی کی ایک ضلعی عدالت نے منگل کو کہا کہ وہ گیانواپی مسجد کمیٹی کی درخواست پر 26 مئی کو سماعت کرے گی، جس میں ہندو مدعیان کے دائر کردہ مقدمے کی برقراری کو چیلنج کیا گیا ہے۔

ہندو مدعیان نے دعویٰ کیا ہے کہ اس مقام پر ہندو دیوتا شرنگر گوری کی تصویر موجود ہے۔ انھوں نے ابتدائی طور پر وارانسی کے ایک سول جج سے اس جگہ پر روزانہ پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ تاہم 20 مئی کو سپریم کورٹ نے اس کارروائی کو وارانسی کے ضلع جج کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا۔

سول عدالت نے 12 مئی کو سروے کمیشن کو جائے وقوعہ کا ویڈیو سروے کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ سروے کمیشن نے 19 مئی کو رپورٹ پیش کی۔

منگل کے روز عدالت نے ہندو اور مسلم دونوں فریقین کو ہدایت کی کہ وہ سات دنوں کے اندر مسجد کا ویڈیو سروے کرنے والے کمیشن کی رپورٹ پر اپنا اعتراض درج کریں۔

مسجد کی انتظامیہ نے کوڈ آف سول پروسیجر کے آرڈر 7 رول 11 کے تحت درخواست دائر کی ہے۔

حکم نامے کے مطابق اگر کوئی درخواست کارروائی کی وجہ ظاہر نہیں کرتی ہے یا قانون کے ذریعہ اسے روک دیا گیا ہے تو اسے خارج کیا جاسکتا ہے۔

سول عدالت نے 16 مئی کو ضلعی حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ مسجد کے اس حصے کو سیل کر دیں جہاں ویڈیو سروے کے دوران ایک شیولنگ ملنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تاہم مسجد کمیٹی نے کہا ہے کہ وہ شیولنگ نہیں بلکہ مسجد کے وضو خانے کا فوارہ ہے۔