وزیراعلیٰ روپانی کا کہنا ہے کہ گجرات حکومت جلد ہی ’’لو جہاد‘‘ مخالف قانون لائے گی
احمدآباد، فروری 15: دی ہندو کی خبر کے مطابق گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی حکومت جلد ہی ریاست میں ’’لو جہاد‘‘ (Love Jihad) کے خلاف ایک سخت قانون لائے گی۔
انھوں نے یہ اعلان میونسپل کارپوریشن انتخابات سے قبل وڈودرا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا ’’ہم اسمبلی میں لو جہاد کے خلاف قانون لانے جارہے ہیں۔ لو جہاد کے نام پر کی جارہی ایسی سرگرمیاں برداشت نہیں کی جائیں گی … بی جے پی حکومت آنے والے دنوں میں لو جہاد کے خلاف سخت قوانین لائے گی۔‘‘
واضح رہے کہ ماضی قریب میں بی جے پی کے زیر اقتدار اتر پردیش اور مدھیہ پردیش حکومتوں نے اس سے متعلق قوانین منظور کیے ہیں۔
معلوم ہو کہ ’’لو جہاد‘‘ ہندوتوا تنظیموں کے ذریعے استعمال کی جانے والی ایک من گھڑت اصطلاح ہے جس کے تحت وہ مسلمان مردوں پر شادی کے نام پر ہندو خواتین کی مذہبی تبدیلی کا الزام لگاتے ہیں۔
مسٹر روپانی نے کہا کہ ان کی حکومت نے عام آدمی کے مفادات کے تحفظ کے لیے ’’غنڈوں‘‘ (سماج دشمن عناصر) اور زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت قوانین مرتب کیے ہیں۔
انھوں نے کہا ’’پچھلے اسمبلی اجلاسوں میں ہماری حکومت سخت قوانین لے کر آئی تھی۔ ہم نے غنڈوں کے خلاف قانون بنایا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اس طرح کے عناصر عام آدمی کے لیے پریشانی کا باعث نہ بنیں ہم 10 سال کی سخت سزا والا قانون لائے ہیں۔‘‘
چیف منسٹر نے مزید کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت نے رام مندر کی تعمیر اور آئین کی دفعہ 370 کو ختم کرنے کے عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کیا ہے اور فضائی حملہ کرکے پلوامہ کا بدلہ لیا ہے۔
مسٹر روپانی کے مطابق بی جے پی کے ذریعے ’’پنچایت سے پارلیمنٹ تک‘‘ حکومت کرنے پر گجرات ’’ترقی کے سنہرے دور‘‘ کا مشاہدہ کرے گا۔
روپانی نے کہا ’’یہ گجرات کے لیے سنہرا وقت ہے کیوں کہ مرکز کی مودی حکومت ہمیں وہ سب دیتی ہے جو کچھ ہم مانگتے ہیں۔ کانگریس کی زیرقیادت یونین حکومت نے ہمیں نرمدا ڈیم کے دروازے کھولنے کی اجازت نہیں دی۔ لیکن مودی نے 17 دن کے اندر اندر اجازت دے دی، جس نے ترقی کے دروازے کھول دیے۔‘‘
انھوں نے وڈودرا اور ریاست کے دوسرے شہروں میں میٹرو ٹرینوں کا بھی وعدہ کیا۔
معلوم ہو کہ گجرات میں چھ میونسپل کارپوریشنوں کے لیے انتخابات 21 فروری کو ہوں گے۔