گجرات اسمبلی انتخابات: بی جے پی نے دوبارہ اقتدار میں آنے پر اینٹی ریڈیکلائزیشن سیل قائم کرنے کا وعدہ کیا
نئی دہلی، نومبر 27: بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہفتہ کو وعدہ کیا کہ اگر پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات میں دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ گجرات میں ’’ملک دشمن‘‘ افراد کے لیے ایک اینٹی ریڈیکلائزیشن سیل شروع کرے گی۔
بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے ہفتہ کو گاندھی نگر میں پارٹی کا منشور جاری کیا۔
نڈا نے کہا ’’اینٹی ریڈیکلائزیشن سیل عدم استحکام کے خطرات، بنیاد پرست گروپوں کے سلیپر سیلز، دہشت گرد تنظیموں اور بھارت مخالف قوتوں کی شناخت اور ان کا خاتمہ کرے گا۔‘‘
اگرچہ پارٹی کے سینئر لیڈر نے کسی گروپ کا نام نہیں لیا، لیکن ان کے تبصرے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے یہ کہنے کے ایک دن بعد آئے ہیں کہ گجرات حکومت نے 2002 میں ’’سماج دشمن عناصر‘‘ کو سبق سکھایا تھا۔
امت شاہ نے کھیڈا ضلع کے مہودھا قصبے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’’انھوں نے نریندر بھائی [مودی] کے لیے مسئلہ پیدا کرنے کی کوشش کی، لیکن انھوں نے انھیں ایسا سبق سکھایا کہ انھوں نے 2022 تک کچھ کرنے کی ہمت نہیں کی ہے۔ بی جے پی حکومت نے گجرات میں امن قائم کیا ہے۔‘‘
ہفتہ کے پروگرام کے دوران نڈا نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت ’’سماج دشمن عناصر‘‘ کے ذریعہ سرکاری یا نجی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کی وصولی کے لیے ایک قانون لائے گی۔ پارٹی نے ریاست میں یکساں سول کوڈ لانے کے لیے عدالتی کمیٹی کی طرف سے کی گئی سفارش کو نافذ کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔
گجرات میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں یکم دسمبر اور 5 دسمبر کو ہوں گے جب کہ نتائج کا اعلان ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے ساتھ 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔