دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کی عالمی تنظیم ایف اے ٹی ایف نے روس-یوکرین جنگ کے ایک سال مکمل ہونے پر تنظیم میں روس کی رکنیت معطل کی
نئی دہلی، فروری 25: عالمی انسداد دہشت گردی نگران فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ اس نے یوکرین پر فوجی حملے کے بعد روس کو اپنے رکن ملک کے طور پر معطل کر دیا ہے۔
یہ پیش رفت اس دن ہوئی ہے جب یوکرین نے جمعہ کو پڑوسی ملک روس کے ساتھ اپنی جنگ کا ایک سال مکمل کیا۔ روس نے گذشتہ سال یوکرین پر اپنا فوجی حملہ شروع کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ یہ یوکرین کو مغربی جارحیت کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہونے سے روکنے کے لیے ایک ضروری کارروائی ہے۔
عالمی واچ ڈاگ نے جمعہ کو کہا کہ ’’ایف اے ٹی ایف روسی فیڈریشن کی یوکرین کے خلاف جارحانہ جنگ کی شدید مذمت کرتا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران روسی فیڈریشن نے اہم عوامی بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے غیر انسانی اور وحشیانہ حملوں کو تیز کر دیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کو روسی فیڈریشن اور اقوام متحدہ کے منظور شدہ دائرۂ اختیار کے درمیان ہتھیاروں کی تجارت کی رپورٹس اور روس سے نکلنے والی بدنیتی پر مبنی سائبر سرگرمیوں پر بھی گہری تشویش ہے۔‘‘
تاہم بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس منی لانڈرنگ پر یوریشین گروپ کے ایک فعال رکن کے طور پر عالمی نیٹ ورک کا رکن رہے گا اور ایک رکن کے طور پر اپنے حقوق کو برقرار رکھے گا۔
تنظیم نے کہا ’’ایف اے ٹی ایف صورت حال کی نگرانی کرے گا اور اپنے ہر مکمل اجلاس میں اس بات پر غور کرے گا کہ آیا ان پابندیوں کو ہٹانے یا اس میں ترمیم کرنے کی کوئی بنیاد موجود ہے۔‘‘
یوکرین کے وزیر خزانہ سرہی مارچینکو نے جمعہ کو کہا کہ روس کے حملے کے آغاز کے بعد سے یوکرین نے ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک اور مختلف بین الاقوامی تنظیموں کو 200 سے زائد اپیلیں بھیجی ہیں، تاکہ تنظیم سے ماسکو کے اخراج کی حمایت کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ یوکرین یہ بھی چاہتا ہے کہ روس کو ایف اے ٹی ایف کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔
مارچینکو نے کہا کہ ’’ایف اے ٹی ایف سے روس کی رکنیت کو معطل کرنا ایک واضح اشارہ ہے کہ تمام اداروں کو روسی مالیاتی نظام کے ساتھ کوئی بھی لین دین کرنے کی کوشش کرتے وقت انتہائی احتیاط برتنی چاہیے۔‘‘
دریں اثنا امریکہ میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک خطرناک قدم ہے جو دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کے لیے عالمی بنیادوں کو تباہ کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔