گھر بیٹھے حصول تعلیم کا سنہرا موقع
مرکزی یونیورسٹی کے ذریعہ اردو زبان میں مختلف فاصلاتی کورسس میں داخلے جاری
ابو حرم معاذ عمری
ایم اے، بی ایڈ کے بشمول یوجی، ڈپلوما اور سرٹیفکیٹ پروگرامس دستیاب
دو نئے پروگرام متعارف :ڈپلومہ اِن اسکول لیڈر شپ اینڈ مینجمنٹ اور ڈپلومہ اِن اَرلی چائلڈ ہوڈ کئیر اینڈ ایجوکیشن
اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں کسی بھی انسان کیلئے بالخصوص ایک مسلمان کیلئے حصول تعلیم کس قدر ضروری اور اہم ہے یہ بات اظہر من الشمس ہے ۔اس کے باوجود اگر معاشرے کا جائزہ لیا جائے تو ہمیشہ افسوس ہی ہوتا ہے کہ مسلمانوں میں خواندگی کی شرح کسی بھی صورت ہمت افزا نہیں ہے۔جس کے کئی سارے وجوہات ہوسکتے ہیں لیکن اس وقت ان تمام سے صرف نظر صرف اس بابت غور کیا جائے کہ بہت سارے متوسط خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ایسے ہزاروں افراد ہیں جو حصول تعلیم کے ذوق و شوق کے باوجود محض حالات کی ستم ظریفی کا شکار ہوکر اعلی تعلیم حاصل کرنے کے جذبات کواپنے اندر دبا کر گھٹ گھٹ کر جینے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ تعلیم کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام نہ دینے کی وجہ سے وہ اپنی موجودہ صورتحال کو خاطر خواہ بدل بھی نہیں پاتے اور مزید ترقیوں کے منازل طئے کرکے عروج پر پہونچنے کا خواب دیکھنے کی بھی جرأت نہیں کر سکتے ہیں۔ لیکن انہی ادھورے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے ضمن میں اردو زبان سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کسی نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں ہے۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد ایک ایسی مرکزی یونیورسٹی ہے جس کے تحت دسیوں ریگولر پروگرامس تو چلتے ہی ہیں لیکن ساتھ ہی بھارت کے اس وسیع طول و عرض سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں شائقینِ تعلیم اپنے اپنے گھروں میں رہتے ہوئے خانگی و دیگر مصروفیات کو انجام دیتے ہوئے اپنے ذوقِ علم کی تسکین کرتے آرہے ہیں ۔یعنی اس یونیورسٹی کا جو نظامت فاصلاتی تعلیم (ڈی ڈی ای) ہے اس کے وژن ،مشن اور مقاصد کے سلسلے میں اس جامعہ کا یہ ماننا ہے کہ تعلیم کا خواہش مند ہر امید وار اپنے تعلیمی نصب العین کے حصول کے لیے یونیورسٹی یا کالج جانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔اسی لئے فاصلاتی طرز تعلیم ہی ایک ایسا مؤثرذریعہ ہے جو لوگوں کی دہلیز تک تعلیم پہنچاتا ہے۔ یہ سماج کے تعلیم سے محروم افراد تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ فاصلاتی طرز تعلیم ، جسے اوپن ڈسٹنس لرننگ (ODL) بھی کہا جاتا ہے ، ان افراد کے لیے زیادہ مناسب ہے ، جو اپنی تعلیمی اہلیت گھر پر رہتے ہوئے یا اپنے روز مرہ کے کام کاج کو کرتے ہوئے یا اپنے پیشہ ورانہ کام کو انجام دیتے ہوئے آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس طرز تعلیم میں متعلمین کو UGC – DEB کے رہنما خطوط اور یونیورسٹی کے قواعد وضوابط کے مطابق صرف چند کلاسز اپنے منتخب لرنر سپورٹ سینٹر (ایل ایس سی ) پر کرنی ہوتی ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کا نظامت فاصلاتی تعلیم، فاصلاتی طرز پر مختلف تعلیمی پروگرام اپنے نو ریجنل سنٹرس، چھ سب ریجنل سنٹرس اور تقریباً 154 لرنر سپورٹ سنٹرس (LSCS)اور بیس پروگرام سنٹرس (PCs) کے ذریعے فراہم کر رہا ہے اور ہزاروں طلبا کی تعلیمی ضروریات کو ان کے گھروں پر پورا کر رہا ہے۔ نظامت فاصلاتی تعلیم اپنے پروگراموں کو مزید بہتر بنانے کے لیے یونیورسٹی کے انسٹرکشنل میڈیا سنٹر (IMC) سینٹر فار انفارمیشن ٹیکنالوجی (CIT) ڈائرکٹریٹ آف ٹرانسلیشن اینڈ پبلی کمیشن (DTP) اور سنٹر فار انٹرنل کوالٹی اشیورنس (CIQA) سے تکنیکی طور پر تعاون لے کر ویڈیو لیکچرس تیار کرتا ہے، جسے آئی ایم سی کے یو ٹیوب چینل https://www.youtube.com/imcmannuاورhttps://www.youtube.com/c/IMCMANUU/videos پر کبھی بھی کسی بھی وقت دیکھا جا سکتا ہے۔ بہت سارے آڈیو ویژول تعلیمی پروگرام پہلے ہی تیار کیے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ مسلسل نئے اسباق تیار کر کے اپلوڈ کیے جارہے ہیں۔ طلبا کے لیے خود اکتسابی مواد کی سافٹ کاپیاں یونیورسٹی کے ویب سائٹ http://manuu.edu.in./dde/self-leaming-materialپر بھی موجود ہیں۔ نظامت فاصلاتی تعلیم نے اپنے کو جدید سانچے میں ڈھالنے، معیارات میں بہتری لانے اور طلبا کے فائدے کے لیے یو جی اور پی جی پروگراموں میں چوائس میڈ کریڈیٹ سٹم (CBCS) متعارف کرایا ہے۔ یو جی سی۔ ڈی ای بی ریگولیشنس کے مطابق فاصلاتی پروگراموں کے تمام نصابوں پر نظر ثانی کر کے انہیں روایتی طرز کے نصابوں سے کلی طور پر ہم آہنگ کیا گیا ہے اور اسی کے مطابق خود اکتسابی مواد تیار کیا گیا ہے۔ نظامت فاصلاتی تعلیم اپنے تعلیمی اور انتظامی امور سے وابستہ سرگرمیوں میں انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹکنالوجی کو اپنا رہا ہے۔ فاصلاتی پروگراموں میں داخلے اب صرف آن لائن پر ہی دیے جاتے ہیں۔ ڈائرکٹریٹ اور طلبا کے درمیان ترسیل کو بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر ایس ایم ایس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے جسے مختلف کاموں مثلاً خود اکتسابی مواد کی فراہمی کورس رجسٹریشن اور اسائنمنٹ وغیرہ کے الرٹ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یونیورسٹی کے اس ڈائیریکٹوریٹ کا ویژن ہی یہ ہے کہ ایک ایسا بین الاقوامی مسلمہ کھلی اور فاصلاتی تعلیم (ODL) کا مرکز بنےجو فاصلاتی تعلیمی پروگراموں کے ذریعہ اردو بولنے والے عوام کو با اختیار بنائے اور اس کا مشن یہ بھی ہے کہ کھلی فاصلاتی تعلیم(ODL) کے ذریعہ اردو بولنے والے طبقہ بالخصوص نا رساؤں تک پہنچنے کے لیے تعلیمی اور تربیتی رسائی بڑھائی جائے ساتھ ہی اس کے ذریعے خواتین کی تعلیم اور تربیت پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی جائے، مسلسل پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت تک زیادہ رسائی فراہم کی جائے اور تاحیات اکتساب کے مزید مواقع سب کے لیے فراہم ہوں اور روایتی طرز تعلیم و فاصلاتی طرز تعلیم کے ذریعے سماجی، معاشی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کو با اختیار بنایا جائے تاکہ وہ ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں اپنا رول ادا کر سکیں۔
نظامت فاصلاتی تعلیم کی جانب سے اعلان کردہ کورسس:
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں فاصلاتی طرز پر داخلے کے کورسز میں بیچلر آف ایجوکیشن (بی ایڈ) ایم اے (اردو، ہندی، انگریزی، عربی، تاریخ، اسلامک اسٹڈیز)، بی اے، بی کام، بی ایس سی (لائف سائنسز) بی ایس سی (فزیکل سائنسس) ڈپلوما ان جرنلزم اینڈ ماس کمیونکیشن، ٹیچ انگلش، ابتدائی بچپن کی نگہداشت و تعلیم اور اسکول کی قیادت و انتظام) سرٹیفیکیٹ کورس (اہلیت اردو بذریعہ انگریزی اور فنکشنل انگلش) شامل ہیں۔
ان مذکورہ کورسس میں سے کسی بھی کورس میں ہر وہ شخص حصہ لے سکتا ہے جو اردو زبان لکھنا پڑھنا جانتا ہو اور متعلقہ کورسس کے لیے جو بنیادی اہلیت رکھتا ہو اور جن اسناد کی ضرورت ہو وہ موجود ہوں۔
نئے کورسس کی شروعات :
روایتی تعلیم کے مطابق جو کورسس پچھلے کئی سالوں سے آفر کیے جا رہے ہیں وہ تو ہیں ہی لیکن امسال نظامت فاصلاتی تعلیم کی جانب سے دو مزید نئے کورسس کی شروعات کی گئی ہے جو نہایت مفید اور سود مند ہیں ان میں سے ایک ابتدائی بچپن کی نگہداشت میں ڈپلوما، یعنی ڈپلوما اِن اَرلی چائلڈ ہوڈ کئیر اینڈ ایجوکیشن ہے اور دوسرا اسکول کی قیادت و انتظام میں ڈپلوما، یعنی ڈپلوما اِن اسکول لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ ہے۔
اسکول کی قیادت و انتظام میں ڈپلوما :
یہ کورس تعلیمی انتظامیہ سے وابستہ افراد، زیر ملازمت اساتذہ، بالخصوص اردو ذریعہ تعلیم، موجودہ صدر مدرسین، ڈی ایڈ۔ بی ایڈ، ایم ایڈ کے طلبا اور وہ افراد جو تعلیمی میدان کو قیادت فراہم کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور مدارس کے ذمہ داران جو اپنے ادارے کو ترقیوں کے عروج پر لے جانا چاہتے ہیں، ان تمام کے لیے مفید ہے ۔
اس کورس میں تعلیمی نظم و انصرام کے قدیم و جدید رجحانات کا مطالعہ ہوگا۔ اپنے اسکول کو بہترین اسکول بنانے کے لیے درکار تعلیمی منصوبہ بندی اور تعلیمی انصرام کے پہلوؤں سے واقفیت حاصل ہوسکتی ہے۔ اسکول کی نصابی اور ہم نصابی منصوبہ بندی کے ساتھ انسانی وسائل کے انتظام کے طریقوں کو معلوم کیا جاسکتا ہے۔ آفس کے انتظام و تعلیم انصرام کے جدید تقاضوں سے واقفیت حاصل ہوگی۔ اسکول کا انفراسٹرکچر اور مالیات سے متعلق ضروری معلومات حاصل ہوں گی۔ ہمہ جہتی میعار تعلیم کو یقینی بنانے کی تراکیب کا علم ہوگا۔ اسکول کے انتظام و انصرام میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے بڑھتے قدم سے ہم رکاب ہونے کے قابل بنا جا سکتا ہے۔
یہ کورس تعلیمی میدان کے قائدین کی تیاری کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ بالخصوص اسکول کی سطح پر تعلیمی میدان کی قیادت کے خواہش مند افراد امید ہے کہ اس کو عملی طور پر بہت فائدہ مند پائیں گے۔ اس کورس کے ذریعے طلبا میں تعلیمی قیادت کے لیے درکار ضروری صلاحیتیں اور مہارتیں پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کورس کے بعد طلبا تعلیمی میدان میں قائدانہ کردار کو بہترین طریقے پر ادا کر سکیں گے۔ تعلیمی میدان کو ایک نیا رخ دے کر تاریخ ساز شخصیت بننے میں یہ کورس معاون و مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ کورس ملک کو اکیسویں صدی کے لیے درکار ایسے تعلیمی قائدین مہیا کرے گا جو اپنی مثال آپ ہوں گے اور اپنی قابلیتوں سے ملک کو زندگی کے مختلف میدانوں میں درکار اعلیٰ انسانی وسائل فراہم کر سکیں گے۔ ایسے تعلیمی قائدین کی تیاری جو آنے والی نسلوں کی اس طرح تعلیم و تربیت کا فریضہ انجام دیں گے جس کے نتیجے میں ہمارا ملک ہر میدان میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے قابل بن سکے گا۔ زیر ملازمت اساتذہ کو تعلیمی قیادت و انتظامیہ میں ماہر بنا کر ان کے ذریعے تعلیمی میدان میں قیادت کی ضرورتوں کی تکمیل کرے گا۔ تعلیمی اور معاشی طور پر پچھڑے طبقات کے اساتذہ کو اعلیٰ درجہ کی تعلیمی قائدانہ صلاحیتوں سے مالا مال کر کے اس طبقے کے لیے ترقی کی راہوں کو آسان بنائے گا۔ اپنے طلبا کو تعلیمی قیادت و انصرام کے جدید رجحانات سے واقف کرائے گا۔ موجودہ تعلیمی قائدین مثلاً انتظامیہ کے افراد صدر مدرسین و غیرہ کو تیزی سے بدلتی تعلیمی قیادت کی ضرورتوں کو پوار کرنے کے قابل بنائے گا۔ تعلیمی قائدین کو تعلیم میں مکمل معیار کے حصول میں مددگار ثابت ہو گا۔
ابتدائی بچپن کی نگہداشت میں ڈپلوما:
یہ کورس عموماً خواتین کے لیے تیار کیا گیا ہے لیکن اس میں داخلے کے لیے خاتون ہونا شرط نہیں ہے بلکہ بلا تفریق جنس کوئی بھی فرد جو کم از کم بارہویں جماعت پاس ہو، اس میں حصہ لے سکتا ہے۔
اس کورس کے اندر عموماً بچوں کی پیدائش کے بعد ہونے والے مسائل سے آگاہ کیا جائے گا کہ عموماً نگہداشت کے لیے کن مسائل اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور ان سے منظم طور پر کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔
یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ بچوں کی نگہداشت کا عمل صدیوں سے چلا آرہا ہے اور بہترین طریقے سے چل بھی رہا ہے تو پھر آج اس کورس کی کیا ضرورت ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ماضی میں جو خاندانی نظام ہوا کرتا تھا وہ عموماً مشترکہ ہوا کرتا تھا جس میں بڑھے بوڑھے لوگ ہر معاملے میں رہنمائی کیا کرتے تھے اور ماں باپ ان کے تجربات سے خاطر خواہ استفادہ کیا کرتے تھے لیکن جب سے نئے خاندانی نظام نے زور پکڑا ہے تب سے نئے شادی شدہ جوڑے زندگی گزارنا شروع کرتے ہیں تو بچوں کی پیدائش کے بعد سابقہ تجربہ نہ ہونے اور بروقت صحیح رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے کئی مسائل کا شکار ہوتے ہیں اور کبھی کبھی تو انہیں ناقابل تلافی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پرتا ہے۔ لہٰذا ایسی صورت میں یہ کورس بہت ساری بہترین معلومات اور صحیح تعلیم و رہنمائی فراہم کرے گا۔اس کورس میں بچوں کی پرورش کیسے کی جائے ان کی صحت کس طرح پروان چڑھتی ہے اور ان حالات میں کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟ اگر خصوصی نوعیت کے بچے ہوں تو ان کے ساتھ کیسا سلوک ہونا چاہیے؟ کس طریقے سے انہیں عام دنیا میں رہنے کے لیے ذہنی طور پر تیار کیا جائے وغیرہ جیسے کئی معاملات کی تعلیم دی جائے گی۔ یہ امید کی جارہی ہے کہ بچوں کی نگہداشت کے سلسلے میں استفادہ کنندگان کے لیے یہ کورس ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
ان کورسس میں داخلے کی اہلیت اور مدت تعلیم :
ان دونوں کورسس میں داخلے کے لیے سب سے اچھی بات یہی ہے کہ امیدوار کی اہلیت کے طور پر صرف انٹرمیڈیٹ(2+10) کامیاب یا اس کے مماثل سند یافتہ ہونا ضروری ہے اور ساتھ ہی امیدوار کے لیے لازمی ہے کہ اس نے اردو زبان میں تعلیم حاصل کی ہو یا دسویں یا اگلی جماعت میں اردو ایک مضمون یا زبان کے طور پر پڑھا ہو یا یونیورسٹی کے ذریعے منظور شدہ مساوی مدرسہ کورسز کی سند رکھتا ہو جس کا ذریعۂ تعلیم اردو رہا ہو۔ اس پرو گرام کی میعاد دو سمسٹر ہے، لیکن اسے زیادہ سے زیادہ دو سال میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔
کاؤنسلنگ اور سپورٹ سرویس کے لیے ای ایس ایل ایم (eSLMD) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر موجود رہے گا یا داخلے کی توثیق کے بعد طلبہ کو خود اکتسابی مواد ڈاک کے ذریعہ بھیجا جائے گا۔ طلبا کسی وضاحت یا مزید معلومات کے لیے حیدرآباد میں واقع یونیورسٹی ہیڈ کواٹرس کے نظامت فاصلاتی تعلیم سے وابستہ پروگرام کو آرڈینٹر سے ان کے ای میل [email protected]یا [email protected] پر رابطہ قائم کر سکتے ہیں ۔
تمام کورسس میں داخلے کی بنیادی معلومات:
نظامت فاصلاتی تعلیم کے تحت کورس کرنے کے لیے داخلہ کی تمام تر کارروائی آن لائن ہی ہوگی۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر پہلے امید وار کو اپنا اکاؤنٹ بناکر رجسٹر کرنا ہوگا اور پھر داخلہ فارم بھر کر مطلوبہ دستاویزات کو ہدایات کے مطابق آن لائن ہی سبمٹ کرنا ہوگا۔آن لائن درخواست فارم داخل کرنے کی آخری تاریخ بی۔ایڈ کے لیے 25 جولائی 2023 اور دیگر تمام پروگراموں کے لیے 25اگست ہے۔ سبھی پروگراموں کے لیے فیس کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31اگست ہوگی۔ ای پراسپکٹس اور آن لائن درخواست فارم ویب سائٹ manuu.edu.in/dde کے داخلہ پورٹل manuuadmission.samarth.edu.in پر دستیاب ہیں۔ مندرجہ بالا پروگرامس میں داخلے کے لیے درخواست فارم پراسپکٹس 2023-24 کے مطابق دی گئی رجسٹریشن فیس کے ساتھ جمع کرنا ہوگا اور اسناد کی تصدیق کے بعد پروگرام فیس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔ امیدوار مزید تفصیلات کے لیے طلبہ رہبری یونٹ ہلپ لائن 040-23008463اور040-23120600(2208&2207)پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ مزید تفصیلات کے لیے طلبہ نئی دلی، کولکاتا ،بنگلور، ممبئی، پٹنہ، دربھنگہ، سری نگر، رانچی، امراوتی، حیدرآباد، جموں، نوح، ورانسی اور لکھنو میں واقع یونیورسٹی کے ریجنل/سب ریجنل سنٹرس سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں ۔
جو لوگ کسی وجہ سے اپنا تعلیمی سفر منقطع کر چکے ہیں وہ دوبارہ اپنے آپ کو اس میدان سے جوڑ سکتے ہیں اور اپنے ادھورے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرسکتے ہیں ۔
***
***
نظامت فاصلاتی تعلیم کے تحت کورس کرنے کے لیے داخلہ کی تمام تر کارروائی آن لائن ہی ہوگی۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر پہلے امید وار کو اپنا اکاؤنٹ بناکر رجسٹر کرنا ہوگا اور پھر داخلہ فارم بھر کر مطلوبہ دستاویزات کو ہدایات کے مطابق آن لائن ہی سبمٹ کرنا ہوگا۔آن لائن درخواست فارم داخل کرنے کی آخری تاریخ بی۔ایڈ کے لیے 25 جولائی 2023 اور دیگر تمام پروگراموں کے لیے 25 اگست ہے۔ سبھی پروگراموں کے لیے فیس کی ادائیگی کی آخری تاریخ 31 اگست ہوگی۔ ای پراسپکٹس اور آن لائن درخواست فارم ویب سائٹ manuu.edu.in/dde کے داخلہ پورٹل manuuadmission.samarth.edu.in پر دستیاب ہیں۔ مندرجہ بالا پروگرامس میں داخلے کے لیے درخواست فارم پراسپکٹس 2023-24 کے مطابق دی گئی رجسٹریشن فیس کے ساتھ جمع کرنا ہوگا اور اسناد کی تصدیق کے بعد پروگرام فیس کی ادائیگی کرنی ہوگی۔
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 23 جولائی تا 29 جولائی 2023