میگھالیہ جیل سے فرار ہونے کے بعد چار زیر سماعت قیدیوں کو مار مار کر ہلاک کر دیا گیا

نئی دہلی، ستمبر 12: ریاستی حکومت نے بتایا کہ 10 ستمبر کو میگھالیہ کے شیلانگ میں جووائی جیل سے فرار ہونے والے چھ قیدیوں میں سے چار کو اتوار کے روز مغربی جینتیا ہلز ضلع کے شانگپنگ گاؤں میں ہجوم نے مار پیٹ کر مار ڈالا۔

پولیس حکام نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ چھ قیدی، جن میں سے پانچ کا مقدمہ زیر سماعت تھا، ہفتے کے روز دوپہر 1.30 بجے کے قریب جووائی جیل سے ایک جیلر پر قابو پانے اور ایک گارڈ کو چاقو مارنے کے بعد فرار ہو گئے۔ اس واقعے میں جیل کے چار عملہ کے افراد اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

شان پونگ گاؤں کے چیف آر رابن نے بتایا کہ اتوار کی سہ پہر 3 بجے کے قریب زیر سماعت افراد میں سے ایک کی شناخت مردوں کے ایک گروپ نے کی، جب وہ چائے کی دکان پر گیا۔

اس کے بعد گاؤں والوں نے زیر سماعت قیدیوں کا قریبی جنگل میں پیچھا کیا اور انھیں لاٹھیوں سے مارا جس کے نتیجے میں چار قیدی ہلاک ہوگئے۔

مرنے والوں کی شناخت آئی لو یو تلنگ، لوڈسٹار تانگ، شیدورکی دکھر اور مارسنکی تریانگ کے نام سے ہوئی ہے۔ حکومت کے مطابق دو دیگر قید رمیش ڈکھر اور رکمین لانگ لامارے، فرار ہو گئے اور ان کے ٹھکانے معلوم نہیں ہیں۔

چھ میں سے تریانگ کو قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا، جب کہ دیگر پر مقدمہ چل رہا تھا۔

حکومت نے کہا کہ ’’چاروں لاشیں فی الحال الونگ کے سول ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھی گئی ہیں۔ ’’ڈکھر اور لامارے کا ٹھکانہ ابھی تک نامعلوم ہے اور پولیس ان کی تلاش میں ہے اور ہائی الرٹ پر ہے۔‘‘

دریں اثنا ویسٹ جینتیا ہلز کے پولیس سپرنٹنڈنٹ بی کے ماراک نے کہا کہ جیل کے عملے کے خلاف جووائی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان میں سے پانچ کو قیدیوں کے ہفتہ کو فرار ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’گرفتار جیل کے عملے میں ایک ہیڈ وارڈن اور چار وارڈن شامل ہیں۔‘‘