بھیوانی لنچنگ: راجستھان پولس نے تین افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی

نئی دہلی، مئی 21: راجستھان پولیس نے دو مسلم مردوں کے قتل کے سلسلے میں دائر اپنی چارج شیٹ میں تین افراد کا نام لیا ہے، جن کی لاشیں فروری میں ہریانہ کے بھیوانی ضلع میں ملی تھیں۔

ناصر اور جنید کی جلی ہوئی لاشیں 16 فروری کو ایک کار میں ملی تھیں، جب انھیں مبینہ طور پر بھرت پور سے خود ساختہ گئو رکھشکوں نے اغوا کیا تھا۔ جنید کے بھائی اسماعیل نے الزام لگایا تھا کہ گئو رکھشکوں کی طرف سے حملہ کرنے کے بعد متاثرین کو پولیس اسٹیشن لے جایا گیا تھا لیکن ہریانہ کے نوح ضلع کی پولیس نے انھیں حراست میں لینے سے انکار کر دیا تھا۔

بھرت پور پولیس نے رنکو سینی، مونو رانا عرف نریندر کمار اور گوگی عرف مونو کے خلاف 16 مئی کو کمان شہر کی ایک عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف قتل، اغوا، ثبوت غائب کرنے، ہنگامہ آرائی اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کیے ہیں۔

انسپکٹر جنرل ( بھرت پور رینج) گورو سریواستو نے کہا کہ بجرنگ دل کے رکن مونو مانیسر سمیت 27 دیگر کے خلاف تحقیقات زیر التوا رکھی گئی ہیں۔

مونو مانیسر نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں اس کیس میں اپنے ملوث ہونے سے انکار کیا گیا تھا۔ وہ مبینہ طور پر گائے کے اسمگلروں کا پیچھا کرنے، ان کا مقابلہ کرنے اور پکڑنے کی ویڈیو شیئر کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

21 فروری کو ہریانہ کے مانیسر ضلع میں بجرنگ دل کے اس رکن کی حمایت میں ایک ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا تھا۔ تقریب میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے ارکان سمیت تقریباً 80 باشندوں نے شرکت کی تھی اور مانیسر کی گرفتاری کے خلاف وارننگ جاری کی گئی تھی۔