نینی تال میں کانگریس لیڈر سلمان خورشید کے گھر میں توڑ پھوڑ کے الزام میں چار افراد گرفتار
نئی دہلی، نومبر 19: ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اتراکھنڈ کے نینی تال شہر میں کانگریس لیڈر سلمان خورشید کے گھر کو آگ لگانے کے الزام میں جمعرات کو چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔
یہ واقعہ پیر کو ایودھیا فیصلے پر سلمان خورشید کی کتاب کے بارے میں ایک تنازعہ کے درمیان پیش آیا تھا، جس میں انھوں نے ہندوتوا کا موازنہ دہشت گرد گروپس ISIS اور بوکو حرام سے کیا تھا۔ بی جے پی کے رہنماؤں نے اس تبصرہ کو لے کر سلمان خورشید پر تنقید کی تھی اور دہلی میں دو وکلا نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
کماؤن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل نیلیش آنند بھرانے کے حوالے سے پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ پیر کے روز لوگوں کا ایک گروپ کانگریس لیڈر کے گھر ان کے خلاف نعرے لگانے گیا۔ ان کا جائیداد کے نگراں سے جھگڑا ہوا جس کے بعد انھوں نے توڑ پھوڑ کی۔
سلمان خورشید نے اپنے گھر پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پر جو تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، ان میں آگ کے شعلے اور دروازے اور کھڑکیوں کو نقصان پہنچا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس نے اس سلسلے میں 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق انھوں نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دیں۔
ان میں سے چار– چندن سنگھ لودھیال، امیش مہتا، راجکمار مہتا اور کرشنا سنگھ بشت راج کمار مہتا کو جمعرات کو گرفتار کیا گیا۔
ایک ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اور اس کے ساتھیوں نے سلمان خورشید کا پتلا جلایا اور ان کے گھر کے باہر نعرے لگائے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس شخص نے کہا ’’وہ (گھر کا) نگراں تھا جس نے ہم سے گالی گلوچ کی، جس سے ہم مشتعل ہو گئے اور ہم نے فائرنگ کر کے گھر کا ایک حصہ جلا دیا۔‘‘
اس شخص نے مزید کہا ’’واقعے کے بعد، جب ہمیں معلوم ہوا کہ ایک کیس سامنے آیا ہے اور ہمارے خلاف مقدمہ درج ہے، تو ہم اپنے لیے وکیل کا بندوبست کرنے ہلدوانی جا رہے تھے لیکن پولیس نے ہمیں گرفتار کر لیا۔‘‘
پولیس اہم ملزم اور دیگر ملزمان کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔