الیکشن کمیشن نے 10 فروری سے 7 مارچ کے درمیان ایگزٹ پولس پر پابندی لگائی
نئی دہلی، جنوری 30: اے این آئی کی خبر کے مطابق الیکشن کمیشن نے پانچ ریاستوں میں، جہاں انتخابات ہونے والے ہیں، 10 فروری کی صبح 7 بجے سے 7 مارچ کی شام 6.30 بجے کے درمیان ایگزٹ پول کے انعقاد اور تشہیر پر پابندی لگا دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے 28 جنوری کو ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ ہدایت کی خلاف ورزی پر دو سال قید ہو سکتی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’کوئی بھی شخص کسی ایگزٹ پول کا انعقاد نہیں کرے گا اور نہ ہی کسی ایگزٹ پول کے نتائج کو پرنٹ یا کسی اور طریقے سے شائع یا تشہیر کرے گا۔‘‘
یہ پابندی عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 126 اے کے تحت لگائی گئی ہے۔
اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں 10 فروری سے 7 مارچ کے درمیان سات مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔
2017 میں اتر پردیش میں گزشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران پولیس نے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول شائع کرنے پر ہندی روزنامہ روزنامہ جاگرن کی ویب سائٹ Jagran.com کے ایڈیٹر کو گرفتار کیا تھا۔ ویب سائٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو ان سیٹوں میں سب سے آگے دکھایا تھا جن پر پہلے راؤنڈ میں پولنگ ہوئی تھی۔
23 جنوری کو سماج وادی پارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر نیوز چینلوں پر ایگزٹ پولس کی نشریات پر پابندی لگانے کی درخواست کی تھی۔ پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ ووٹروں کو گمراہ کر سکتے ہیں۔