تریپورہ کے وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں سے کہا کہ توہین عدالت کی فکر نہ کریں، پولیس میرے کنٹرول میں ہے

نئی دہلی، ستمبر 27: این ڈی ٹی وی کے مطابق تریپورہ کے وزیر اعلیٰ بپلب دیب نے ہفتے کے روز سول سروس کے افسران سے کہا کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ’’توہین عدالت‘‘ سے نہ گھبرائیں کیوں کہ وہ امن و امان کے ایک خاص حصے کو ’’کنٹرول‘‘ کرتے ہیں۔

دیب نے یہ تبصرے تریپورہ سول سروس آفیسرز ایسوسی ایشن کی 26 ویں دو سالہ کانفرنس کے دوران رابندر شتابرشکی بھون میں کیے، جو کہ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مجھے بہت سے افسران نے بتایا ہے کہ وہ کوئی خاص کام نہیں کر سکتے کیوں کہ ایسا کرنے سے توہین عدالت ہو گی۔ ’’اس سے ڈر کیوں؟ عدالت اپنا فیصلہ دے گی، لیکن پولیس اس پر عمل کرے گی۔ پولیس میرے کنٹرول میں ہے۔‘‘

دیب نے کہا کہ سول سروس کے افسران عدالتوں سے اس طرح خوفزدہ ہیں جیسے وہ ’’شیر‘‘ ہوں، جس کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیوں کہ وہ (بپلب دیب)  ’’شیر‘‘ تھے۔

دیب نے کہا کہ ’’میں عوام کی طرف سے منتخب کی گئی حکومت کا سربراہ ہوں۔ لوگ کہتے ہیں کہ ’’عوام کی حکومت کی طرف سے، نہ کہ عدالت کی طرف سے۔ عدالت لوگوں کے لیے ہے، لوگ عدالت کے لیے نہیں ہیں۔‘‘

تریپورہ کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ انھیں اپنی کابینہ میں سرکاری عہدیداروں کی ایڈہاک پروموشن کا انتخاب کرنے سے پہلے توہین عدالت یا چیف سکریٹری کی جانب سے دی گئی وارننگ سے خوف نہیں تھا۔ ان کی ترقی کا معاملہ 2015 سے سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

ان کے بقول سرکاری افسران کو ریٹائر ہونے سے پہلے ان کی درست ترقی کی ضرورت تھی۔

دریں اثنا اپوزیشن جماعتوں نے دیب کے ان تبصروں پر تنقید کی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) تریپورہ کے سکریٹری جتیندر چودھری نے کہا کہ دیب کے تبصرے ’’حیران کن‘‘ اور ’’افسوسناک‘‘ ہیں۔

انھوں نے کہا ’’کسی ریاست کے اعلیٰ ترین آئینی شخص کی کرسی پر فائز شخص کوئی ایسا تبصرہ کیسے کر سکتا ہے جو کہ آئین کی روح کے خلاف ہے؟ یہ آئین کی روح کے خلاف ہے۔‘‘

چودھرری نے یہ بھی کہا کہ دیب کے تبصرے قانون کو کمزور کر رہے ہیں اور شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں۔

تریپورہ کانگریس کے صدر بیراجیت سنہا نے کہا کہ ہر شخص کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان تصادم جمہوریت کی خاطر بہتر نہیں۔

مغربی بنگال کے وزیر مولوئے گھاتک نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ دیب کے خلاف توہین عدالت ایکٹ 1971 نافذ کرے۔ گھاتک نے مزید کہا کہ دیب کے تبصرے ’’بے بنیاد، گھٹیا اور طنزیہ‘‘ ہیں۔

ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے ٹوئٹر پر دیب کی تقریر کا ایک حصہ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ تریپورہ کے وزیراعلیٰ ’’پوری قوم کی بدنامی‘‘ کا باعث ہیں۔