’’برقعہ پوش خواتین سے دوستی نہ کرو‘‘، تلنگانہ کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے ہندو خواتین سے اپیل کی
نئی دہلی، جون 6: تلنگانہ کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ نے ہندو خواتین کو ترغیب دی کہ وہ برقعہ پہننے والی خواتین سے دوستی نہ کریں۔
دی نیوز منٹ کی خبر کے مطابق گوشا محل کے رکن اسمبلی نے یہ بیان اتوار کو عادل آباد ضلع میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
سنگھ نے کہا ’’جس کے ماتھے پر تلک ہے وہ میرا بھائی اور ہندو ہے۔ میں صرف ان لوگوں سے دوستی کروں گا جو تلک لگاتے ہیں۔ اور ہماری بہنو! برقعہ پوش عورتوں سے دوستی نہ کرو۔‘‘
ایم ایل اے نے یہ بھی کہا کہ ہندوؤں کو اب مسلم مردوں کے ساتھ ساتھ مسلم خواتین سے بھی خطرہ ہے۔ سنگھ نے کہا ’’ایک وقت تھا جب ہمیں آفتاب سے خطرہ تھا، لیکن اب عائشہ سے بھی خطرہ ہے۔ وہ عائشہ ہی ہے جو آفتاب سے ہندو خواتین کا تعارف کراتی ہے۔ یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا [2022 کی ہندی فلم] دی کشمیر فائلز میں دکھایا گیا تھا۔‘‘
Yet another controversial statement by T Raja Sjngh, In public meeting at #Adilabad at #Telangana, Raja Singh said that all Hindu should make friendship with only Hindus. He even goes on tell that Hindu women should not mingle with Burqa clad Muslim women. pic.twitter.com/EKPEzB62pV
— Abdul Basheer (@Journo_Abdul) June 5, 2023
کشمیر فائلز 1990 کی دہائی میں کشمیر سے پنڈتوں کے اخراج کی کھوج کرتی ہے۔ جہاں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی نے فلم کی بھرپور حمایت کی، ناقدین نے الزام لگایا کہ اس میں حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا گیا اور مسلمانوں کو غلط بنا کر پیش کیا گیا۔
سنگھ کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے تبصرے پر ہنگامہ آرائی کے بعد بی جے پی نے اگست میں سنگھ معطل کر دیا تھا۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں سنگھ کے تبصروں کی وجہ سے اسے احتیاطی حراست میں بھی رکھا گیا تھا۔ نومبر میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے اس شرط پر اس کی رہائی کا حکم دیا تھا کہ وہ اشتعال انگیز تقریریں نہ کریے۔ لیکن اس نے تلنگانہ اور مہاراشٹر میں کئی ریلیوں میں اشتعال انگیز فرقہ وارانہ تقریریں جاری رکھی ہیں۔
ایسی ہی ایک ریلی میں سنگھ نے ہندوؤں سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر مہاراشٹر میں تبدیلیٔ مذہب مخالف قانون متعارف نہیں کیا جائے تو وہ ہتھیار اٹھا لیں۔ مارچ میں رام نومی کے ہندو تہوار پر، جس میں متعدد ریاستوں میں تشدد دیکھا گیا، حیدرآباد کی ایک مسجد کے سامنے سنگھ کی اشتعال انگیز تقریر کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی تھی۔