عالمی سلامتی کے لیے بات چیت اور تعاون ضروری: گوٹیرس
نئی دہلی، اگست 24: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت بدترین دور سے گزر رہی ہے اور عالمی امن کا واحد راستہ باہمی بات چیت اور تعاون پر مبنی ہے۔
مسٹر گوٹیرس منگل کو سلامتی کونسل میں ‘بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی: بات چیت اور تعاون کے ذریعے مشترکہ سلامتی کو فروغ دینا’کے معاملے پر منعقد میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے ۔ سیکرٹری جنرل نے کہا”دنیا کو اس وقت سب سے بڑے خطرے کا سامنا ہے۔ اجتماعی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت اور تعاون کی ضرورت ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ”ہماری اجتماعی سلامتی کا تقاضہ ہے کہ ہم ہر لمحہ کو ان خطرات اور چیلنجوں کے بارے میں مشترکہ فہم پیدا کرنے کے لیے استعمال کریں جو ہمیں درپیش ہیں”۔
مسٹر گوٹیرس نے کہا ”سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم اپنی مشترکہ ذمہ داری کو حقیقت پر مبنی چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس میٹنگ کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ امن کا راستہ بات چیت اور تعاون سے ہی استوار ہوتا ہے۔اور اسے ہر ملک اور ہر شہری کو اختیار کرنا چاہیے۔ ”
سیکرٹری جنرل نے کہا میں ابھی ابھی یوکرین، ترکی اور مالدووا سے واپس آیا ہوں۔ میں نے بلیک سی گرین اینی شی ایٹیو جو یوکرین کی بندرگاہ کے ذریعہ اناج اور دیگر اہم خوراک کی سپلائی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک اقدام ہے، اس کا گواہ بنا۔ہمارے پاس یہ معاہدہ متوازی طور پر روسی فیڈریشن سے پیدا ہونے والی خوراک اور کھادوں کے لیے عالمی منڈیوں تک بلا روک ٹوک رسائی کو آسان بنانے کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا یہ جامع منصوبہ دنیا کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں اور ممالک کے لیے اہم ہے، جو ان اشیائے خوردونوش پر شدت سے انحصار کر رہے ہیں۔ سب سے بڑھ کر، یہ اس بات کی ٹھوس مثال ہے کہ کس طرح بات چیت اور تعاون تنازعات کے درمیان بھی امید فراہم کر سکتا ہے۔