میر واعظ عمر فاروق کی نظر بندی ختم کرنے کے مطالبے میں شدت

پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے لئے نوٹس ۔

نئی دہلی: انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے ایک بار پھر اس امر پر فکر و تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سربراہ انجمن میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو حکام نے گزشتہ تین سال سے زیادہ مدت سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر نظر بند رکھ کر موصوف کی تمام پر امن منصبی ذمہ داریوں پر قدغن لگا رکھا ہے۔
انجمن نے واضح کیا کہ اس دوران لگاتار 160 جمعتہ المبارک سے  میرواعظ پر پابندیاں عائد ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف مرکزی جامع مسجد سری نگر کا صدہا سالہ منبر و محراب قال اللہ وقال الرسول ﷺ کے ایمان افروز صداﺅں سے مکمل طور پر خاموش ہے بلکہ اس کی وجہ سے شہر و گام سے نماز جمعہ ادا کرنے آنیو الے ہزاروں نمازی اور زائرین میں شدید مایوسی ، بے چینی اور اضطراب روز بہ روز بڑھتی جارہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ماہ ربیع الاول جو ولادت باسعادت حضرت پیغمبر آخر الزماں محمد مصطفی ﷺ کا متبرک مہینہ ہے، اختتام پذیر ہونے کو ہے اور میرواعظ کی نظر بندی بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے آج بھی موصوف مرکزی جامع مسجد سری نگر جاکر اپنے فرائض منصبی ادا نہیں کرسکے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
بیان میں میرواعظ کی نظر بندی کو ختم کرنے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے انجمن نے توقع ظاہر کی کہ حکام کو اب ٹال مٹول کی پالیسی ترک کرکے میرواعظ موصوف کی نظر بندی کو ختم کریں تاکہ عوام اور سماج کے تئیں وہ اپنے دیرینہ فرائض انجام دے سکیں۔

دوسری طرف جموں و کشمیر انتظامیہ نے پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسٹیٹ محکمے نے پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کو گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ  خالی کرنے لئے نوٹس جاری کیا ہے۔
محبوبہ مفتی کا خاندان اس انتہائی ہائی سیکورٹی والی رہائش گاہ میں سال 2005 میں مفتی محمد سعید کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے قیام پذیر تھا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت ہند کی طرف سے 2020 میں ریاستی قانون میں ترمیم کے بعد یہ حکم نافذ ہے کہ سابق وزرائے اعلیٰ اب سرکاری رہائش گاہوں کے حقدار نہیں ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ موصوفہ کو اس فئیر ویو رہائش گاہ کے بدلے ایک متبادل رہائش گاہ کی پیش کش کی گئی ہے۔
بتادیں کہ گپکار روڈ پر واقع فئیر ویو سنہ 1989  تک سرکاری گیسٹ ہاؤس کے بطور استعمال کی جاتی تھی۔ سنہ 1990 میں اس کو باڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف) نے اپنے قبضے میں لے لیا اور اس کو پاپا 2 کا نام دیا۔
1996 میں جموں وکشمیر کے سابق چیف سکریٹری اشوک جیٹلی اس میں رہائش پذیر ہوئے اور بعد میں 2003 میں اس کی از سر نو تزئین و آرائش کی گئی اور اس وقت کے وزیر خزانہ مظفر حسین بیگ اس میں رہائش پذیر ہوگئے۔