دہلی پولیس نے سنندا پشکر کی موت سے متعلق کیس میں ششی تھرور کو بری کرنے کے حکم کو چیلنج کیا
نئی دہلی، دسمبر 1: بار اینڈ بنچ کی خبر کے مطابق دہلی پولیس نے 15 ماہ قبل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو ان کی بیوی سنندا پشکر کی موت سے متعلق ایک مقدمے میں بری کرنے والے ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔
پشکر کو 17 جنوری 2014 کو دہلی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے سوٹ میں مردہ پایا گیا تھا۔ پولیس نے مئی 2018 میں تھرور پر پشکر کو خودکشی کے لیے اکسانے اور ازدواجی ظلم کا الزام لگایا تھا۔
تاہم گذشتہ سال اگست میں ٹرائل کورٹ نے ترواننت پورم سے لوک سبھا کے رکن اسمبلی کو بری کر دیا تھا۔ خصوصی جج گیتانجلی گوئل نے کہا تھا کہ عدالت کو یہ ظاہر کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ تھرور نے ایسا کام کیا جس نے پشکر کو خودکشی کے لیے اکسایا ہو۔
ہائی کورٹ میں جمعرات کی سماعت میں تھرور کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس پاہوا نے نشان دہی کی کہ مقدمہ درج کرنے میں 15 ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’درخواست کی کاپی ہمیں پیش نہیں کی گئی۔ انھوں نے [پولیس] نے جان بوجھ کر اس ای میل آئی ڈی کا استعمال کیا [درخواست کی کاپی بھیجنے کے لیے] جسے ان کے ذریعہ معطل کردیا گیا تھا۔‘‘
اس کے بعد ہائی کورٹ نے پولیس کو نوٹس جاری کیا کہ وہ کیس میں تاخیر پر معافی نامہ داخل کرے۔
ضابطہ فوجداری کا سیکشن 468 عدالتوں کے لیے کسی جرم کی شدت کے لحاظ سے اس کا نوٹس لینے کے لیے ایک حد مقرر کرتا ہے۔ تاہم سی آر پی سی کی دفعہ 473 میں کہا گیا ہے کہ عدالت حد کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی کسی جرم کا نوٹس لے سکتی ہے اگر وہ مطمئن ہو کہ تاخیر کی مناسب وضاحت کی گئی ہے یا انصاف فراہم کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔
ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کی عرضی کو بھی ریکارڈ کیا کہ کیس میں دستاویزات کسی ایسے شخص کو فراہم نہیں کیے جائیں گے جو اس کیس کا فریق نہیں ہے۔ اس معاملے کی سماعت 7 فروری کو ہوگی۔