دہلی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان تمام نجی دفاتر کو بند کرنے کا حکم دیا
نئی دہلی، جنوری 11: دی اسکرول کی خبر کےمطابق دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے کیسز کے درمیان نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے دہلی کے تمام نجی دفاتر کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کے لیے کہا۔ تاہم وہ فرم جو ’’استثنیٰ والے زمرے‘‘ کے تحت آتی ہیں وہ کام جاری رکھ سکتی ہیں۔
اس سے قبل نجی دفاتر کو 50 فیصد صلاحیت پر کام کرنے کی اجازت تھی۔
دہلی میں پیر کو کورونا وائرس کے 19,166 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور 17 لوگوں کی موت ہوگئی۔ کیسز کی تعداد اتوار کو رپورٹ ہوئی 22,751 انفیکشن کی تعداد سے 15.75 فیصد کم تھی۔ لیکن ٹیسٹ کی رپورٹس کے مثبت ہونے کی شرح اتوار کو 23.53 فیصد سے بڑھ کر پیر کو 25 فیصد ہوگئی، جو 4 مئی کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ پیر کو دہلی میں کیے گئے ٹیسٹس کی تعداد اتوار کے مقابلے میں 20,000 کم تھی۔
پیر کو دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہر میں ریستوراں اور بار بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان آؤٹ لیٹس پر صرف پیک کرا کر گھر لے جانے کی سہولت کی اجازت ہوگی۔ حکام نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ شہر کے ہر زون میں روزانہ صرف ایک ہفتہ وار بازار چلانے کی اجازت ہوگی۔
All private offices in Delhi shall be closed, except those which are falling under the exempted category; work from home shall be followed. All restaurants & bars shall be closed, takeaways allowed: DDMA in its revised guidelines pic.twitter.com/Or74McCXKI
— ANI (@ANI) January 11, 2022
محکمہ صحت کو ہسپتالوں میں اضافی افرادی قوت کے انتظامات کرنے اور 15 سے 18 سال کی عمر کے افراد سمیت ویکسینیشن کو بڑھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تقریباً تمام ریاستیں گزشتہ دو ہفتوں سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی اطلاع دے رہی ہیں، جس کو وائرس کے اومیکرون قسم نے بڑھا دیا ہے۔ ہندوستان بھر میں گذشتہ روز 1,68,063 نئے کووڈ 19 کیسز درج کیے گئے ہیں۔