طوفان ’’یاس‘‘ اوڈیشہ پہنچا، 12 لاکھ سے زائد افراد کو غیرمحفوظ علاقوں سے نکالا گیا

نئی دہلی، مئی 26: اوڈیشہ کے بھدرک ضلع میں دھامرا پورٹ کے قریب صبح 9 بجے طوفان یاس شروع ہوا اور یہ تین سے چار گھنٹے تک جاری رہے گا۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ایم موہاپاترا نے بتایا کہ سمندری طوفان یاس منگل کے روز ایک انتہائی شدید چکرو طوفان کے طور پر شدت اختیار کر گیا تھا۔

طوفان یاس کے مدنظر مغربی بنگال، اوڈیشہ اور جھارکھنڈ میں 12 لاکھ سے زیادہ افراد کو متاثر ہونے والے علاقوں سے نکال لیا گیا ہے۔

آئی ایم ڈی نے اوڈیشہ اور مغربی بنگال کے علاقوں کو ریڈ کوڈیڈ انتباہ جاری کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان یاس کے لینڈ فال کے دوران 155 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پکڑنے کا اندازہ ہے۔

ایرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے بتایا کہ بدھ کے روز موسم کی خرابی کی وجہ سے کولکاتا این ایس سی بی آئی کے ہوائی اڈے پر پرواز کا عمل صبح 8.30 بجے سے شام 7.45 تک معطل رہے گا۔

بھوونیشور بیجو پٹنائک بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی منگل کی رات 11 بجے سے جمعرات کی صبح 5 بجے تک بند رہے گا۔ جنوب مشرقی ریلوے نے بھی متعدد ٹرینیں منسوخ کردی ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے ساحلی اضلاع سے نو لاکھ سے زیادہ افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔

دوسری طرف اوڈیشہ حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ساحلی علاقوں کے غیر محفوظ علاقوں سے 3 لاکھ سے زیادہ افراد کو حفاظتی مقامات پر منتقل کیا ہے۔

بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال میں اس قدرتی آفت کے نقصان سے بچنے کے لیے 74،000 سے زیادہ افسر اور کارکن اور 2 لاکھ سے زائد پولیس اہلکار اور شہری رضاکار تعینات کردیے گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے جوان بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔

بنرجی نے کہا کہ کولکاتا کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے بورڈ آف ایڈمنسٹریٹرز کے چیئرمین فرہاد حکیم، جو ناردا کیس میں گھر پر حراست میں ہیں، گھر سے ہی صورت حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

اوڈیشہ کے خصوصی ریلیف کمشنر پی کے جینا نے بتایا کہ نشیبی علاقوں میں کچے مکانوں میں مقیم 2،10 لاکھ افراد کو حفاظتی کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ جھارکھنڈ نے بھی مغربی بنگال اور اوڈیشہ کی سرحدوں کے قریب علاقوں سے لوگوں کو نکالا ہے اور انھیں محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پولیس نیرج سنہا نے مزید کہا کہ ’’جھارکھنڈ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اسے اس طرح کے شدید چکر و طوفان کا سامنا ہے۔ ہم اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

آئی ایم ڈی کے سینئر سائنس دان ڈاکٹر آر کے جنیمانی نے کہا کہ جھارکھنڈ میں 110-120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان آنے کا امکان ہے۔

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بھی آنے والے طوفان یاس سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد کیا اور عہدیداروں کو آفات سے نمٹنے کے لیے چوکس رہنے کی ہدایت کی۔