2018 سے 2020 تک درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے، مرکز نے لوک سبھا کو بتایا

نئی دہلی، جولائی 24: ان اعدادوشمار کے مطابق جو مرکز نے لوک سبھا کے سامنے رکھے ہیں، 2018 سے 2020 کے دوران درج فہرست ذاتوں کے خلاف جرائم کے معاملات میں 17.52 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جب کہ درج فہرست قبائل کے خلاف 26.71 فیصد جرائم بڑھے ہیں۔

مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ اجے کمار مشرا نے منگل کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے وینکٹ ریڈی اور تلنگانہ راشٹر سمیتی کے رکن پارلیمنٹ مانے سرینواس ریڈی کے سوال کے جواب میں یہ اعداد و شمار پارلیمنٹ میں پیش کیے۔

مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق 2018 میں درج فہرست ذاتوں کے خلاف 42,793 جرائم درج کیے گئے، جب کہ 2019 میں 45,961 ایسے جرائم درج کیے گئے۔ 2020 میں درج فہرست ذاتوں کے خلاف درج جرائم کی تعداد 50,291 تھی۔

مرکز نے پارلیمنٹ کو یہ بھی بتایا کہ 2018 میں درج فہرست قبائل کے خلاف جرائم کے 6,528 اور 2019 میں 7,570 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ 2020 میں درج فہرست قبائل کے خلاف جرائم کی تعداد 8,272 تھی۔

2020 میں درج فہرست ذاتوں کے خلاف جرائم کے سب سے زیادہ کیس اتر پردیش میں درج ہوئے (12,714)، جب کہ اس سال درج فہرست قبائل کے خلاف سب سے زیادہ کیس مدھیہ پردیش میں (2,401) تھے۔

2020 میں ہندوستان بھر میں درج فہرست ذاتوں کے خلاف جرائم کے 39,138 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئیں، جب کہ سال کے آخر تک 19,825 مقدمات میں تفتیش زیر التوا تھی۔ دریں اثنا 2020 میں درج فہرست قبائل کے خلاف 6,484 جرائم میں چارج شیٹ داخل کی گئیں اور سال کے آخر تک 3,351 مقدمات میں تفتیش زیر التوا تھی۔