ہندوستان اندرا گاندھی اور جواہر لال نہرو کے ذریعہ کیے گئے ترقیاتی کاموں کے سہارے ہی جی رہا ہے: شیو سینا
نئی دہلی، مئی 9: شیوسینا نے ہفتہ کے روز کہا کہ گذشتہ 70 سالوں میں گذشتہ وزرائے اعظم کے بنائے گئے نظام پر ہی ہندوستان کی کورونا وائرس وبائی بیماری کے خلاف لڑائی کا انحصار ہے۔ یہ تبصرہ پارٹی کے ترجمان میگزین ’’سامنا‘‘ کے ایک اداریے میں نریندر مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کیا گیا ہے، جس نے ملک کی حالیہ پریشانیوں کے لیے اکثر ماضی کی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ’’ملک اس وقت پنڈت نہرو، [لال بہادر] شاستری، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، پی وی نرسمہا راؤ اور منموہن سنگھ کی سابقہ حکومتوں کی طرف سے کیے گئے ترقیاتی کاموں اور دیے گئے اعتماد کی بدولت زندہ بچ رہا ہے۔‘‘
اس مضمون میں ایسے وقت میں دہلی میں سنٹرل وزٹا منصوبے کے ساتھ آگے بڑھنے پر بھی مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، جب چھوٹے پڑوسی ممالک بھی ہندوستانکو مدد بھیج رہے ہیں۔
اداریہ میں بتایا گیا کہ ’’بنگلہ دیش نے 10،000 ریمیدیسور دوائیاں بھیجی ہیں، جب کہ بھوٹان نے میڈیکل آکسیجن بھیجا ہے۔ نیپال، میانمار اور سری لنکا نے بھی ’’آتما نربھر‘‘ ہندوستان کو مدد کی پیش کش کی ہے۔ لیکن جب غریب ممالک اپنے طور پر بھارت کی مدد کررہے ہیں، ایسے میں وزیر اعظم نریندر مودی دہلی میں 20،000 کروڑ روپے کے سنٹر وزٹا پروجیکٹ کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔‘‘
شیوسینا کے اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ چوں کہ دنیا وبائی مرض کی دوسری لہر کا مقابلہ کررہی ہے اور ماہرین نے ایک تیسری لہر کی بھی پیشین گوئی کی ہے، ایسے میں بھارتیہ جنتا پارٹی مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی زیرقیادت حکومت کا تختہ الٹ کرنے میں مصروف ہے۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ ’’ایک حساس اور قوم پرست حکومت سیاسی فوائد اور نقصانات کے بارے میں نہیں سوچا کرتی اور وبائی بیماری کو شکست دینے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے تمام اہم سیاسی جماعتوں کا ایک قومی پینل تشکیل دیتی ہے۔‘‘
دریں اثنا ملک بھر میں گذشتہ ایک دن میں 4،03،738 نئے کورونا وائرس کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں، جس کے بعد اب ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 2،22،96،414 ہوگئی ہے۔ وہیں گذشتہ ایک دن میں 4،092 مزید ہلاکتوں کے بعد اموات کی تعداد بھی بڑھ کر 2،42،362 تک جا پہنچی ہے۔ ملک میں اس وقت 37 لاکھ سے زیادہ فعال کیسز ہیں۔