بلیک فنگس: مرکزی حکومت نے ریاستوں سے ’’بلیک فنگس‘‘ کو وبائی امراض ایکٹ کے تحت ایک قابل شناخت بیماری قرار دینے کو کہا
نئی دہلی، مئی 20: مرکزی وزارت صحت نے آج تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو خط لکھا اور کہا کہ وہ پوسٹ کوویڈ امراض سے متعلق ’’بلیک فنگس‘‘ کو وبائی امراض ایکٹ 1897 کے تحت قابل شناخت بیماری قرار دیں۔
تمام سرکاری اور نجی صحت کے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ وزارت اور انڈین کونسل برائے میڈیکل ریسرچ کے ذریعہ جاری کردہ بلیک فنگس کی اسکریننگ، تشخیص اور انتظام کے لیے ہدایات پر عمل کریں۔
اس اقدام کا مطلب یہ ہوگا کہ طبی سہولیات کو متعلقہ ریاستوں کے محکمہ صحت کو تمام مشتبہ اور تصدیق شدہ کیسوں کی اطلاع دینی ہوگی۔ تمام نجی اور سرکاری اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو انٹیگریٹڈ بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام میں "بلیک فنگس” کے معاملات کے بارے میں روزانہ کی رپورٹ بھیجنی ہوگی۔
مِرر ناؤ کی خبر کے مطابق وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے ریاستی حکومتوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ اس مرض کے علاج کے لیے کثیر الضابطہ انداز اور امفوتیریسن بی استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
فنگل انفیکشن، جو پورے ملک میں متعدد کورونا وائرس کے مریضوں میں پایا گیا ہے، زیادہ تر ان کی صحت یابی کے بعد ، میں سر درد، بخار، آنکھوں کے نیچے درد وغیرہ اور بینائی کا جزوی نقصان ہوتا ہے۔ شاذ و نادر انفیکشن ایک ایسے فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے جس کا نام mucor ہے، جو گیلی سطحوں پر پایا جاتا ہے۔
یہ بیماری جو ابتدا میں کوویڈ کے مریضوں میں گجرات اور مہاراشٹر میں دیکھی گئی تھی، اب ملک کے دیگر حصوں میں بھی پھیل چکی ہے۔ متعدد ریاستی حکومتوں نے مرکز کی ہدایت جاری ہونے سے پہلے ہی اس مرض کے خلاف اقدامات کرنا شروع کردیے تھے۔
اس سے قبل آج ہی تلنگانہ اور تمل ناڈو حکومتوں نے بھی "بلیک فنگس” کو قابل شناخت بیماری قرار دینے کے احکامات جاری کیے تھے۔
تمل ناڈو کے سکریٹری محکمہ صحت جے رادھا کرشنا نے اے این آئی کو بتایا کہ ریاست میں ابھی تک انفیکشن کے نو واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور تمام مریض مستحکم ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اعلان کیا کہ فنگل انفیکشن کے علاج کے لیے شہر کے لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال، گرو تیغ بہادر اسپتال اور راجیو گاندھی اسپتال میں الگ الگ وارڈ قائم کیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت مطلوبہ ادویات کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائے گی اور بیماری کے خلاف احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں آگاہی پروگرام شروع کیے جائیں گے۔
بدھ کے روز راجستھان نے اس بیماری کو ریاست میں ایک "وبا” قرار دیا تھا۔
گذشتہ ہفتے گجرات حکومت نے اعلان کیا تھا کہ تمام سرکاری سطح پر چلائے جانے والے اسپتالوں میں بلیک فنگس کے علاج کے لیے الگ الگ وارڈ قائم کیے جائیں گے۔ مہاراشٹرا حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی صحت کی انشورینس اسکیم کے تحت بلیک فنگس کے علاج کے اخراجات کو پورا کرے گی۔
فنگل انفیکشن کی ایک ممکنہ وجہ مبینہ طور پر کوویڈ 19 کےعلاج میں اسٹرائڈز کا استعمال ہے، جس سے بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔