اترپردیش: پنچایت انتخابات کے دوران 135 پولنگ افسران کی ہلاکت پر الہ آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا
اترپردیش، اپریل 28: الہ آباد ہائی کورٹ نے اترپردیش میں پنچایت انتخابات کے دوران کورونا وائرس کے سبب 135 پولنگ افسروں کی ہلاکت کی اطلاع پر منگل کو ریاستی الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا۔ لائیو لا ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق الیکشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کی وضاحت کرے کہ وہ انتخابات کے دوران کوویڈ رہنما خطوط کی عدم تعمیل کو جانچنے میں کیوں ناکام رہا۔
ریاست میں کوروناوائرس کی صورت حال پر از خود نوٹس لیتے ہوئے سماعت کے دوران جسٹس سدھارتھ ورما اور اجیت کمار نے ہندی روزنامہ امر اُجالا میں شائع ہونے والی ایک خبر پر روشنی ڈالی، جس میں بتایا گیا ہے کہ 135 اساتذہ، شکشا متر یا پیرا اساتذہ اور تفتیش کار انتخابی ڈیوٹی پر مبینہ طور پر کورونا وائرس کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کے آخری مرحلے میں کوویڈ پروٹوکول کی پیروی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا تو عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے کہا ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نہ ہی پولیس نے اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے انتخابی ڈیوٹی پر لوگوں کو اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہونے سے بچانے کے لیے کچھ کیا۔ یہ بھی مشاہدہ کیا گیا ہے کہ گذشتہ سال کے آخر تک اس وائرس کے کم واقعات کی وجہ سے ریاستی حکومت ’’مطمئن‘‘ ہوگئی تھی۔‘‘
لائیو لا کے مطابق منگل کو سماعت کے دوران ایک وکیل نے آکسیجن کی کمی کا معاملہ بھی اٹھایا، جس نے عدالت کو بتایا کہ نجی اسپتال مریضوں پر زور دے رہے ہیں اگر وہ داخلہ لینا چاہتے ہیں تو وہ اپنا آکسیجن سلنڈر خود لائیں۔ عدالت نے اس کا نوٹ لیتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی ’’آکسیجن کی کمی کے سبب‘‘ نہ مرے۔
عدالت نے کہا ’’اگر ہماری سات دہائیوں کی آزادی کے بعد بھی ہم اپنے شہریوں کو آکسیجن فراہم نہیں کرسکتے ہیں تو یہ شرم کی بات ہے۔‘‘
ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے کونسلوں نے اترپردیش کو مختص مائع میڈیکل آکسیجن کی تفصیلات پیش کیں اور عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس صورت حال سے نمٹنے میں کامیاب ہوں گے۔ تاہم عدالت نے ہدایت کی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے تمام صنعتی آکسیجن کو فوری طور پر موڑ دیا جائے۔ خاص طور پر مرکز نے گذشتہ ہفتے صنعتی مقاصد کے لیے آکسیجن کی فراہمی پر پہلے ہی پابندی عائد کردی ہے۔
ٹائمز ناؤ کی خبر کے مطابق عدالت نے آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت ریاستی حکومت سے کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کو روکنے کے لیے ریاست میں دو ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی اپنی درخواست کا بھی اعادہ کیا۔
جسٹس ورما نے کہا ’’میں ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں، اگر معاملات قابو میں نہیں آتے ہیں تو پھر دو ہفتے کا لاک ڈاؤن نافذ کریں۔‘‘
معلوم ہو کہ 19 اپریل کو الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ، وارانسی، پریاگراج، کانپور اور گورکھپور میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اترپردیش حکومت کے ذریعے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے بعد اس فیصلے پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی تھی۔