’’کانگریس دلتوں کو بلی کے بکرے کے طور پر استعمال کرتی ہے‘‘، ملکارجن کھڑگے کے پارٹی سربراہ بننے پر مایاوتی نے کہا
نئی دہلی، اکتوبر 20: بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے جمعرات کو کہا کہ ملکارجن کھڑگے کا کانگریس صدر کے طور پر انتخاب یہ ظاہر کرتا ہے کہ پارٹی اپنے مشکل وقت میں دلتوں کو بلی کا بکرا بناتی ہے۔
بدھ کو کھڑگے نے ترواننت پورم کے ایم پی ششی تھرور کے خلاف کانگریس کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے 80 سالہ رہنما 26 اکتوبر کو دو دہائیوں میں پہلے غیر گاندھی کانگریس صدر کے طور پر عہدہ سنبھالیں گے۔
کھڑگے پارٹی کی 138 سالہ تاریخ میں کانگریس کے صدر بننے والے تیسرے دلت رہنما ہیں۔ 1962 میں آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی دامودرم سنجیویا کانگریس کے صدر بننے والے پہلے دلت تھے۔ 1969 میں کانگریس کی تقسیم کے بعد جگ جیون رام اندرا گاندھی کی سربراہی میں کانگریس کے دھڑے کے صدر بنے تھے۔
جمعرات کو مایاوتی نے کانگریس پارٹی پر پسماندہ طبقات کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
مایاوتی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’کانگریس کی تاریخ بتاتی ہے کہ اس نے ہمیشہ پسماندہ طبقوں کے مسیحا باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر اور ان کی برادری کو نظر انداز کیا ہے۔ یہ پارٹی اپنے اچھے دنوں میں دلتوں کے تحفظ اور عزت کی فکر نہیں کرتی، بلکہ اپنے برے دنوں میں انھیں بلی کا بکرا بناتی ہے۔‘‘
مایاوتی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس جب اقتدار میں ہوتی ہے تو غیر دلت افراد کو فروغ دیتی ہے لیکن جب وہ اقتدارمیں نہیں ہوتی تو دلتوں کا استعمال کرتی ہے۔ مایاوتی نے پوچھا ’’کیا یہ دھوکے کی سیاست نہیں؟ لوگ حیران ہیں کہ کیا دلتوں کے تئیں کانگریس کی حقیقی محبت یہی ہے۔‘‘
بدھ کو کانگریس صدر کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں کھڑگے نے کہا تھا کہ پارٹی فرقہ پرستی کی آڑ میں ملک کے اداروں پر حملہ کرنے والی ’’فاشسٹ طاقتوں‘‘ کے خلاف متحد ہو کر لڑے گی۔
کھڑگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ہمیں ان تباہ کن طاقتوں کے خلاف لڑنا ہے۔ ہمیں سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک لڑنا پڑے گا اور بوتھ لیول کے کارکنوں کو زیادہ جدوجہد کرنی پڑے گی۔‘‘