کرس ہپکنز ہوں گے جیسنڈا آرڈرن کی جگہ نیوزی لینڈ کے نئے وزیر اعظم
نئی دہلی، جنوری 21: نیوزی لینڈ کے وزیر تعلیم کرس ہپکنز جیسنڈا آرڈرن کی جگہ نیوزی لینڈ کے نئے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔ وہ ہفتے کے روز مقابلے میں شامل ہونے والے واحد امیدوار بن گئے۔
ہپکنز کو، جو ملک کے سابق کوویڈ رسپانس وزیر تھے ، اتوار کے روز ملک کے 41 ویں وزیر اعظم بننے کے لئے ان کی لیبر پارٹی کے ساتھیوں کی باضابطہ حمایت کی ضرورت ہے۔
جمعرات کو آرڈن نے کہا کہ ان کے پاس نیوزی لینڈ کی قیادت جاری رکھنے کے لیے ’’ٹینک میں کافی کچھ نہیں‘‘ ہے۔ ان کی مدت 7 فروری کو ختم ہو جائے گی اور عام انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے۔
آرڈن 2017 میں 37 سال کی عمر میں مخلوط حکومت کی سربراہ کے طور پر وزیر اعظم بنی تھیں۔ اپنے ساڑھے پانچ سال کے عہدے کے دوران 2019 میں سفید فام بالادستوں کے حملے اور کورونا وائرس کے ابتدائی مراحل سے نمٹنے کے لیے انھیں عالمی سطح پر سراہا گیا۔
ہفتے کے روز ہپکنز نے اپنے پیش رو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ناقابل یقین وزیر اعظم رہی ہیں۔ 44 سالہ ہپکنز نے مزید کہا کہ ’’وہ ایسی رہنما تھیں جس کی ہمیں اس وقت ضرورت تھی۔‘‘
لیبر پارٹی نے دو سال قبل تاریخی مینڈیٹ کے ساتھ دوبارہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اب رائے عامہ کے جائزوں نے اسے قدامت پسند نیشنل پارٹی سے پیچھے کر دیا ہے۔
ہپکنز نے، جو عوامی خدمت کے وزیر بھی ہیں اور قائد ایوان کے طور پر کام کرتے ہیں، کہا کہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنا ان کی زندگی کی ’’سب سے بڑی ذمہ داری اور سب سے بڑا اعزاز‘‘ ہوگا۔