چین نے اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سرکردہ کمانڈر کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز کو روکا
نئی دہلی، اگست 11: چین نے بدھ کے روز اقوام متحدہ میں دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے کمانڈر عبدالرؤف اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کی ہندوستان اور امریکہ کی تجویز کو روک دیا۔
عبدالرؤف اظہر جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کا بھائی ہے اور اس پر 1999 میں انڈین ایئر لائنز کی پرواز IC-814 کو ہائی جیک کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے۔ مسعود اظہر کو بھارت کی جیل سے مسافروں کی رہائی کے بدلے میں رہا کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت اور امریکہ نے عبدالرؤف اظہر پر دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے پر پابندی لگانے اور اس کے اثاثے منجمد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
اس طرح کی تجویز کو سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی کے تمام 15 ارکان کی طرف سے منظور کرنا ہوگا۔
اقوام متحدہ میں چین کے مشن کے ترجمان نے کہا کہ بیجنگ کو اس کیس اور تجویز کی جانچ کے لیے مزید وقت درکار ہے۔ رائٹرز کے مطابق ترجمان نے کہا ’’کمیٹی کے رہنما خطوط کے ذریعے ہولڈز فراہم کیے گئے ہیں اور فہرست سازی کی درخواستوں پر کمیٹی کے ممبران کی طرف سے اسی طرح کی بہت سی ہولڈز کی گئی ہیں۔‘‘
دریں اثنا عالمی ادارے میں ریاستہائے متحدہ کے مشن کے ترجمان نے کہا کہ واشنگٹن دیگر ممالک کی ضرورت کا احترام کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا ’’امریکہ سلامتی کونسل کے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے تاکہ دہشت گردوں کو عالمی نظام کا استحصال کرنے سے روکنے کے لیے اس ٹول کو غیر سیاسی طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔‘‘
عبدالرؤف اظہر پر 2010 میں امریکہ نے پاکستانی شہریوں پر بھارت کے خلاف عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے زور دینے پر پابندی عائد کی تھی۔
دو ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا واقعہ تھا جب چین نے اقوام متحدہ میں مبینہ طور پر پاکستان میں مقیم ایک عسکریت پسند کے خلاف کارروائی کو روک دیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق جون میں بیجنگ نے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کے بہنوئی عبدالرحمان مکی پر پابندی لگانے کی تجویز کو بھی روک دیا تھا۔
منگل کے روز ہندوستان نے دہشت گردی پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی ایک رپورٹ پر تنقید کی اور کہا کہ عالمی ادارے کی پابندیوں کے نظام کی ساکھ اب تک کی کم ترین سطح پر ہے۔ پاکستان اور چین کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے کہا کہ رپورٹ میں ’’متعدد ایسے ممنوعہ گروپس کی سرگرمیوں کا نوٹس نہ لینے کا انتخاب کیا گیا ہے، جو ہندوستان کو بار بار نشانہ بنا رہے ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا تھا کہ بغیر کسی جواز کے تجاویز کو ہولڈ پر رکھنے کا رواج ختم کرنے کی ضرورت ہے۔