چھتیس گڑھ: کانگریس رہنماؤں کےمتعدد ٹھکانوں پر ای ڈی کا چھاپہ ،کانگریس کا شدید رد عمل

نئی دہلی،20فروری :۔
مودی حکومت پر جانچ ایجنسیوں کو اپوزیشن لیڈروں کے خلاف استعمال کئے جانے کے الزامات کے درمیان ایک بار پھر ای ڈی کے نشانے پر کانگریس رہنما آگئے ہیں۔اس بار چھتیس گڑھ میں کانگریس رہنماؤں کے ٹھکانوں پر ای ڈی نے چھاپہ مارے ہیں ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کوئلہ لیوی منی لانڈرنگ کے معاملے میں جاری جانچ کے تحت پیر کو چھتیس گڑھ میں کانگریس رہنماؤں کے ٹھکانوں پر متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائی ریاستی دارالحکومت رائے پور میں 24 سے 26 فروری تک ہونے والے کانگریس کے تین روزہ مکمل اجلاس سے پہلے ہوئی ہے۔
وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کانگریس لیڈروں کے گھروں پر ای ڈی کے چھاپے کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ سی ایم بھوپیش بگھیل نے پیر کو ٹوئٹ کیا، "آج ای ڈی نے چھتیس گڑھ پردیش کانگریس کمیٹی کے خزانچی، پارٹی کے سابق نائب صدر اور ایک ایم ایل اے سمیت میرے بہت سے ساتھیوں کے گھروں پر چھاپہ مارا ہے۔بھوپیش بگھیل نے مزید کہا کہ چار دن بعد رائے پور میں کانگریس کا جنرل کنونشن ہے، تیاریاں میں مصروف ساتھیوں کو روک کر ہمارے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ بی جے پی ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی کامیابی اور اڈانی کی سچائی کے سامنے آنے سے مایوس ہے۔ یہ چھاپہ توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ ملک سچائی سے واقف ہے۔ ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔

bhopesh Baghel

دریں اثنا ای ڈی کی تازہ کارروائی پر کانگریس ہائی کمان نے سخت رد عمل کا اظہا کیا ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ یہ امرت کال نہیں ہے، یہ غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے ۔کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ 2004-14 کے درمیان ای ڈی نے 112 چھاپے مارے، جو پی ایم مودی حکومت کے 8 سالوں میں بڑھ کر 3010 ہو گئے۔ پی ایم مودی کے چھاپے کے دور میں ای ڈی نے جن سیاست دانوں پر چھاپے مارے اور پوچھ گچھ کی ان میں سے 95 فیصد اپوزیشن سے ہیں۔

Jai Ram Ramesh and Pawan Khera during press conference

وہ آج ای ڈی کی چھاپے ماری کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش اور پون کھیڑا نے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات لگائے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ سیشن شروع ہونے میں تین دن باقی ہیں اور آج صبح 5 بجے سے کئی کانگریس لیڈروں کے گھروں پر ای ڈی کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ای ڈی کے پاس ایک نیا نام ہے اور پی ایم مودی حکومت کے آمرانہ دور میں ایک نیا کام ہے – جمہوریت کا خاتمہ۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی کے چھاپے کے دور میں ای ڈی نے جن سیاست دانوں پر چھاپے مارے اور پوچھ گچھ کی ان میں سے 95 فیصد اپوزیشن سے ہیں۔ جب بھی بی جے پی خوفزدہ ہوتی ہے، وہ ای ڈی کو آگے بھیج دیتی ہے۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ پر چھاپہ مارا۔ راہل گاندھی سے ای ڈی نے 50 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ سونیا گاندھی سے 3 دن تک پوچھ گچھ کی گئی، ملکارجن کھڑگے سے 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب چھتیس گڑھ میں بہت کامیاب بھارت جوڑو یاترا کے بعد ہمارا کنونشن منعقد ہو رہا ہے۔ پھر مودی حکومت چھتیس گڑھ کے کانگریس لیڈروں پر ای ڈی کے چھاپے مار رہی ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ یہ امرت کال نہیں ہے، یہ ایک غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔
کیا ہے معاملہ:
ایجنسی کے مطابق، ای ڈی کی تحقیقات "ایک بہت بڑے گھوٹالے سے متعلق ہے جس میں سینئر بیوروکریٹس، تاجر، سیاسی لیڈر اور بچولئے سے جڑے ایک گروہ کے ذریعہ چھتیس گڑھ میں فی ٹن کوئلہ ڈھلائی پر 25 روپے کی غیر قانونی وصولی کی جا رہی ہے ۔ایجنسی کے مطابق اس معاملے میں اب تک نو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں ریاستی انتظامی سروس کے افسر سومیا چورسیا، سوریہ کانت تیواری، ان کے چچا لکشمی کانت تیواری، چھتیس گڑھ کیڈر کے آئی اے ایس افسر سمیر وشنوئی اور کوئلہ تاجر سنیل اگروال شامل ہیں۔ ای ڈی کے مطابق کوئلہ میں 25 روپے فی ٹن وصول کیا جا رہا تھا۔ آئی اے ایس افسر سومیا چورسیا، ریاست کے ایک آئی اے ایس افسر سمیر وشنوئی اور کچھ تاجروں کو گزشتہ سال اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔حال ہی میں اس معاملے میں کانکنی افسر شیو شنکر ناگ اور سندیپ کمار کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اب تک مجموعی طور پر 9 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ای ڈی کے مطابق 2 سال کے اندر 540 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہوا۔ اب تک ای ڈی نے ملزمان کے 152 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے ہیں۔