ممتا بنرجی کے مودی سے ملاقات نہ کرنے کے بعد سینٹر نے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری کو واپس بلایا
نئی دہلی، مئی 29: پی ٹی آئی کے مطابق مرکز نے جمعہ کی شب مغربی بنگال کے چیف سکریٹری الپن بندیوپادھیائے کو نئی دہلی میں ڈیوٹی کے لیے رپورٹ کرنے کا حکم جاری کیا۔
مغربی بنگال کیڈر کے 1987 بیچ کے ہندوستانی ایڈمنسٹریٹو سروس افسر بندیوپادھیائے 31 مئی کو ریٹائر ہونے والے تھے، تاہم ان کے تجربے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کے ذریعے کورونا وائرس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے ان کی خدمات مانگنے کے بعد انھیں تین ماہ کی توسیع دی گئی تھی۔
جمعہ کے دن بندیوپادھیائے سے کہا گیا تھا کہ وہ 31 مئی کو دہلی کے محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ کو رپورٹ کریں۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ طوفان یاس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس چھوڑ دیا۔ وزیر اعلی نے ریاست کے مغربی میدنا پور ضلع کے کلائکنڈا ایئر بیس میں 15 منٹ طویل میٹنگ کی۔
ایک ٹویٹ میں بنرجی نے کہا کہ انھوں نے ریاست کی صورت حال سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا ہے اور ’’طوفان کی وجہ سے ہونے والی تباہی کی رپورٹ سونپی گئی ہے۔‘‘
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق بندیوپادھیائے جو بنرجی کے ساتھ اس جائزہ اجلاس میں بھی شرکت کرنے والے تھے، وہ بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور وزیراعلی کے ساتھ انھوں نے طوفان سے متاثرہ دیگر علاقوں کا دورہ بھی کیا۔
اس دوران مرکز نے یہ الزام لگایا کہ بنرجی نے وزیر اعظم اور مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھر کو آدھے گھنٹے تک انتظار کروایا۔
مرکزی حکومت کے ایک نامعلوم ذرائع نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’جب وزیر اعظم جائزہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو وہاں مغربی بنگال حکومت کا کوئی فرد نہیں تھا۔ چیف منسٹر اور چیف سکریٹری دونوں ایک ہی احاطے میں موجود تھے اور پھر بھی وہ وزیر اعظم کا استقبال کرنے نہیں آئے۔‘‘
دوسری طرف ترنمول کانگریس نے کہا کہ مرکز کے ذریعے بندیوپادھیائے کی خدمات طلب کرنے کا فیصلہ ایک باطل سیاست ہے۔
ٹی ایم سی کے ایم پی شیکھر رائے نے کہا ’’کیا آزادی کے بعد سے کبھی ایسا ہوا ہے؟ کسی ریاست کے چیف سکریٹری کا زبردستی مرکزی ڈیپوٹیشن؟ مودی- شاہ کی بی جے پی کس حد تک گرے گی؟‘‘
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ یہ فیصلہ بندیوپادھیائے کے اچھے کام کو پٹری سے اتارنے کے لیے لیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ’’ایک ایسے وقت میں جب بنگال کووڈ 19 وبائی بیماری کا سامنا کر رہا ہے اور طوفان یاس کی وجہ سے تباہی مچ رہی ہے، مرکزی حکومت ریاست کے لوگوں کو تکلیف پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
چند مہینوں کے عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب مرکز نے مغربی بنگال سے اعلی بیوروکریٹس کو دہلی واپس بلا لیا ہے۔ دسمبر میں مرکز نے مغربی بنگال حکومت سے کہا تھا کہ وہ ایک سینٹرل ڈپٹیشن میں شامل ہونے پر ہندوستانی پولیس سروس کے تین افسران کو فارغ کرے۔
مرکزی وزارت داخلہ آئی پی ایس افسران کے لیے کیڈر کنٹرول کرنے کا اختیار رکھتا ہے، جب کہ محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ، جس نے بندیوپادھیائے کو واپس بلانے کا حکم دیا ہے، وزیر اعظم کے دفتر کے تحت آتا ہے۔