سنٹر نے کوویڈ 19 کے سبب یتیم ہونے والے بچوں کے لیے 10 لاکھ روپے کی مالی اعانت کا اعلان کیا
نئی دہلی، مئی 30: مرکز نے ہفتہ کے روز ان بچوں کے لیے مالی اعانت کی اسکیم کا اعلان کیا ہے جو اپنے والدین کو کورونا وائرس کے سبب کھو چکے ہیں۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق جب وہ بچے 18 سال کے ہوجائیں گے تو انہیں ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا اور ان کی بچوں کے تمام تعلیمی اخراجات پی ایم کیئر فار چلڈرن کے تحت ادا کیے جائیں گے۔ پھر ایک بار جب وہ 23 سال کے ہو جائیں گے تو حکومت انھیں پورے 10 لاکھ روپے دے گی۔
وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ حکومت ان بچوں کی اسکول کی تعلیم میں بھی مدد کرے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے ’’ایسے بچوں کو قریبی کیندریہ اسکول یا کسی نجی اسکول میں بطور ڈے سکالر داخلہ دیا جائے گا۔‘‘‘
اگر بچے کو نجی اسکول میں داخل کرایا جاتا ہے تو حق تعلیم ایکٹ 2009 کے تحت رہنما اصولوں کے مطابق وزیر اعظم کیئرس فنڈ سے اس کی فیس دی جائے گی۔
تمام بچوں کو 5 لاکھ روپے کے ہیلتھ انشورنس کور کے ساتھ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت مستحقین کے طور پر اندراج کیا جائے گا، جہاں پریمیم رقم پی ایم کیئرز کے ذریعہ بچے کے 18 سال ہونے پر ادا کی جائے گی۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ایک اجلاس میں کیا گیا۔ حکومت نے کہا تھا کہ یکم اپریل سے 25 مئی تک کورونا وائرس کی بیماری کے سبب والدین کی موت کے بعد ہندوستان بھر میں 577 بچے یتیم ہوگئے تھے۔
موجودہ اصولوں کے مطابق بچوں کو پیشہ ورانہ کورس یا اعلی تعلیم کے لیے قرض حاصل کرنے میں بھی مدد کی جائے گی۔ حکومت نے مزید کہا کہ اس قرض پر سود وزیر اعظم کیئرس فنڈ سے ادا کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے مشکل وقت میں ہمارا فرض ہے کہ ایک معاشرے کی حیثیت سے اپنے بچوں کی دیکھ بھال کریں اور روشن مستقبل کی امید پیدا کریں۔‘‘
یہ اعلان ایک دن بعد ہوا جب سپریم کورٹ نے ریاستی حکومتوں سے ان تمام بچوں کی بنیادی ضروریات کو دور کرنے کو کہا تھا جو وبائی امراض کی وجہ سے یتیم ہوگئے ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ صحت کے بحران نے کمزور بچوں پر زبردست اثر ڈالا ہے، عدالت نے کہا کہ ریاستوں کو سرکاری احکامات کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔