مرکز نے این جی اوز کی جانچ میں اضافے کے لیے منی لانڈرنگ کے قوانین میں ترمیم کی
نئی دہلی، مارچ 11: مرکز نے منی لانڈرنگ کے قوانین میں ترمیم کی ہے اور غیر سرکاری تنظیموں کو سخت جانچ پڑتال کے تحت رکھا ہے۔
مرکزی وزارت خزانہ کے ذریعہ منگل کو مطلع کردہ ترامیم، افراد اور تنظیموں کے مالی لین دین تک رسائی کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دائرۂ کار کو بھی نمایاں طور پر وسعت دیتی ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ وہ اہم ایجنسی ہے جو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت الزامات کی تحقیقات کرتی ہے۔
ترمیم شدہ قوانین کے ذریعے وزارت خزانہ نے ’’سیاسی طور پر بے نقاب افراد‘‘ کو بھی جانچ پڑتال کے دائرے میں لایا ہے۔
بینکوں اور مالیاتی اداروں کو اب ’’سیاسی طور پر بے نقاب افراد‘‘ کے ساتھ ساتھ این جی اوز کے مالی لین دین کا ریکارڈ بھی رکھنا ہوگا۔
نئی ترامیم کے مطابق مالیاتی اداروں کو نیتی آیوگ کے درپن پورٹل پر اپنے این جی او کلائنٹس کی تفصیلات بھی رجسٹر کرنی ہوں گی اور کلائنٹ اور رپورٹنگ ادارے کے درمیان کاروباری تعلق ختم ہونے یا اکاؤنٹ بند ہونے کے بعد پانچ سال تک ریکارڈ کو برقرار رکھنا ہوگا۔
اس کے علاوہ این جی اوز کی تعریف میں بھی وسعت دی گئی ہے تاکہ وہ تمام مذہبی یا خیراتی اداروں کا احاطہ کر سکیں جو بطور ٹرسٹ یا سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں یا اس سے ملتی جلتی ریاستی قانون سازی یا کمپنیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔