دہلی کے نائب وزیراعلی کے گھر پر سی بی آئی کا چھاپہ
نئی دہلی، اگست 19: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مبینہ ایکسائز پالیسی کے ایک معاملے میں جمعہ کے روز دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ مسٹر سیسودیا نے ٹویٹ کے ذریعے یہ اطلاع دی۔
مسٹر سیسودیا نے جانچ ایجنسی سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا تاکہ سچائی کا جلد انکشاف ہوسکے۔ چھاپے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر سیسودیا نے ہندی میں ٹویٹ کیا کہ، "سی بی آئی آ گئی ہے۔ اس کا استقبال ہے۔ ہم انتہائی ایماندار ہیں۔ لاکھوں بچوں کے مستقبل کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں اچھے کام کرنے والوں کو اس طرح ہراساں کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا ملک ابھی تک نمبر ون نہیں بن سکاہے”۔
سلسلہ وار ٹویٹس میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’ہم سی بی آئی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے تاکہ جلد حقیقت سامنے آسکے۔ اب تک میرے خلاف کئی مقدمات درج ہوچکے ہیں لیکن جانچ ایجنسیوں کو کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ اس سے بھی کچھ نہیں نکلے گا۔ ملک میں اچھی تعلیم کے لیے میرے مشن کو نہیں روکا جا سکتا ہے”۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ لوگ دہلی کی تعلیم اور صحت کی وزارتوں کے بہترین کام سے نالاں ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں جیل میں بند ستیندر جین کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے کہا، "یہ لوگ دہلی کی تعلیم اور صحت کے بہترین کاموں سے پریشان ہیں۔ اسی لیے دہلی کے وزیر صحت اور وزیر تعلیم کو گرفتار کیا گیا ہے تاکہ تعلیم و صحت کے شعبے میں ہونے والے اچھے کاموں کو روکا جا سکے۔ ہم دونوں پر جھوٹے الزامات ہیں۔ عدالت میں سچ سامنے آئے گا”۔
دریں اثنا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنے نائب کے خلاف سی بی آئی کی چھاپہ ماری پر کہا کہ ملک میں 75 برسوں میں جس نے بھی اچھے کام کرنے کی کوشش کی اسے روکا گیا، اسی وجہ سے ملک پیچھے رہ گیا، لیکن دہلی کے اچھے کاموں کو رکنے نہیں دیا جائے گا۔
مسٹر کیجریوال نے نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کی رہائش گاہ پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے چھاپے کے بعد ایک ٹویٹ میں مرکزی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دہلی کے تعلیم و صحت کے ماڈل کا ذکر کر رہی ہے۔ لیکن یہ اسے روکنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے دہلی کے صحت اور تعلیم کے وزراء کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں اور انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ملک میں 75 سال میں جس نے بھی اچھا کام کرنے کی کوشش کی اسے روکا گیا۔ اسی لیے ملک ترقی میں پیچھے رہ گیا ہے۔ہم دہلی کے اچھے کاموں کو رکنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جس دن امریکہ کے سب سے بڑے اخبار نیویارک ٹائمز کے صفحہ اول پر دہلی کے تعلیمی ماڈل کی تعریف اور منیش سیسودیا کی تصویر شائع ہوئی، اسی دن مرکز نے سی بی آئی کو منیش کے گھر بھیج دیا۔ سی بی آئی کا خوش آمدید۔ مکمل تعاون کریں گے۔ ماضی میں بھی کئی بار تحقیقات/چھاپے ہو چکے ہیں۔ مگر انہيں کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ اس بار بھی کچھ نہیں نکلے گا۔”
اس سے قبل مسٹر سیسودیا نے ٹویٹ کرکے کہا، ” مجھے تمہاری سازشیں کبھی توڑ نہیں سکیں گی۔ میں نے یہ اسکول دہلی کے لاکھوں بچوں کے لیے بنائے ہیں۔ لاکھوں بچوں کی زندگیوں میں آنے والی مسکراہٹ میری طاقت ہے۔ تمہارا ارادہ صرف مجھے توڑنے کا ہے۔”