30 اکتوبر کو ہوں گے تین لوک سبھا اور 30 اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات
نئی دہلی، ستمبر 28: الیکشن کمیشن نے آج کہا کہ بھارت بھر میں تین لوک سبھا اور 30 اسمبلی حلقوں پر ضمنی انتخابات 30 اکتوبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 2 نومبر کو ہوگی۔
نامزدگی کے عمل کے آغاز پر کمیشن یکم اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 8 اکتوبر ہے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال تین دن بعد کی جائے گی۔
لوک سبھا کی ایک سیٹ یونین ٹیریٹری دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو سے خالی ہے۔ مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش سے بھی ایک ایک نشست خالی ہے۔
ضمنی انتخابات کے لیے 30 اسمبلی نشستیں آندھرا پردیش، آسام، بہار، ہریانہ، ہماچل پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، راجستھان، تلنگانہ اور مغربی بنگال میں ہیں۔
آندھرا پردیش میں حضورآباد اسمبلی سیٹ خالی ہوئی جب ریاست کے سابق وزیر صحت ایٹالا راجندر کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ’’زمینوں پر قبضے‘‘ کے الزام میں برطرف کردیا۔
راجندر نے بعد میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور ممکنہ طور پر ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار ہوں گے۔
دی ٹربیون کی خبر کے مطابق ہریانہ کے سرسا ضلع کی ایلن آباد سیٹ جنوری سے خالی ہے جب انڈین نیشنل لوک دل کے رہنما ابھے سنگھ چوٹالہ نے تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی حمایت کے لیے پارٹی چھوڑ دی تھی۔
مختلف ریاستوں میں ایم ایل اے کی موت کے بعد کم از کم پانچ اسمبلی نشستیں خالی ہو گئی ہیں۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ہماچل پردیش میں بی جے پی ایم ایل اے نریندر برگٹا، کانگریس ایم ایل اے سوجن سنگھ پٹھانیا اور سابق وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ کے انتقال کے بعد تین سیٹیں خالی ہوئیں۔
پی ٹی آئی کے مطابق راجستھان میں ولبھ نگر کی نشست کے لیے انتخاب کانگریس کے ایم ایل اے گجیندر سنگھ شکاوت کی جنوری میں کووڈ 19 سے موت کے بعد سے ضروری تھا۔
راجستھان میں دھیریاواڑ سیٹ مئی میں کووڈ 19 کی وجہ سے بی جے پی ایم ایل اے گوتم لال مینا کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے اسی دن اپنے شیڈول کا اعلان کیا جب کلکتہ ہائی کورٹ نے شیڈول کے مطابق 30 ستمبر کو مغربی بنگال میں بھبانی پور ضمنی انتخابات کرانے کی اجازت دی۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو، جنھوں نے 5 مئی کو مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا، وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی خدمات جاری رکھنے کے لیے نومبر کے پہلے ہفتے تک ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہونے کی ضرورت ہے۔
اس سال کے شروع میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران وہ اپنی نندیگرام سیٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سووندو ادھیکاری سے 1،956 ووٹوں کے بھاری مارجن سے ہار گئی تھیں۔
جب سے مئی میں نتائج کا اعلان کیا گیا ہے، ترنمول کانگریس ضمنی انتخابات کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور اس کے انعقاد میں تاخیر کے لیے الیکشن کمیشن پر تنقید بھی کرتی رہی ہے۔
ایک نشست خالی ہونے کے بعد چھ ماہ کے اندر اسمبلی کا ضمنی انتخاب ہونا ہوتا ہے۔ اس سال کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں تاخیر ہوئی ہے۔
منگل کو ایک بیان میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس نے انتخابات کا اعلان کرنے سے پہلے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے رائے لی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ کمیشن نے بعض علاقوں میں وبائی امراض، سیلاب، تہواروں اور سردی سے متعلق حالات کا بھی جائزہ لیا ہے۔