’’یہ صریح امتیازی سلوک ہے‘‘: ایم کے اسٹالن نے سی آر پی ایف کے امتحانات صرف ہندی اور انگریزی میں لیے جانے کے خلاف امت شاہ کو خط لکھا
نئی دہلی، اپریل 10: تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اتوار کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا، جس میں سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے کانسٹیبلوں کے لیے بھرتی کا امتحان صرف ہندی اور انگریزی میں منعقد کرنے کے حکومت کے فیصلے پر اعتراض کیا۔
انھوں نے شاہ پر زور دیا کہ وہ تمام علاقائی زبانوں میں امتحان کی اجازت دیں۔
اسٹالن نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’سی آر پی ایف کی طرف سے اپنا سی بی ٹی [کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ] صرف انگریزی اور ہندی میں کرانے کا نوٹیفکیشن صریح امتیازی سلوک کے مترادف ہے اور غیر ہندی بولنے والی ریاستوں کو مواقع کی برابری دینے سے انکار کرتا ہے۔‘‘
معلوم ہو کہ گذشتہ ہفتے سی آر پی ایف نے 9,212 کانسٹیبلوں کی بھرتی کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ ان میں سے 579 آسامیاں تمل ناڈو میں پُر کی جانی ہیں۔
اسٹالن نے کہا ’’لیکن تمل ناڈو سے اس امتحان میں شرکت کرنے والے امیدوار مندرجہ بالا امتحان اپنی مادری زبان تمل میں نہیں لکھ سکتے، وہ بھی اپنی ہی ریاست میں۔‘‘
The notification by @crpfindia to conduct its CBT only in English & Hindi amounts to blatant discrimination & denies equality of opportunity to non-hindi speaking states.
I urge Hon @AmitShah to immediately revise the notification to include Tamil and other state languages. pic.twitter.com/wVxURL9emz
— M.K.Stalin (@mkstalin) April 9, 2023
انھوں نے سی آر پی ایف کے نوٹیفکیشن کے ایک حصے کی بھی نشان دہی کی جس میں کہا گیا ہے کہ بھرتی کے امتحان میں کل 100 میں سے 25 نمبر ہندی کی بنیادی سمجھ کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اسٹالن نے کہا کہ یہ مارکنگ اسکیم ’’نہ صرف من مانی ہے بلکہ امتیازی بھی ہے۔‘‘
گذشتہ ہفتے تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے بھی شاہ کو ریاستی زبانوں کو شامل کرنے کے لیے سی آر پی ایف کے امتحانی قوانین میں ترمیم کرنے پر زور دیا تھا۔
بھارت راشٹرا سمیتی کے رہنما نے 7 اپریل کو ایک ٹویٹ کیا تھا کہ ’’یہ مقابلہ جاتی امتحانات صرف انگریزی اور ہندی میں منعقد کیے جا رہے ہیں، جو انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کرنے والے یا ہندی نہ بولنے والی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے ایک سنگین نقصان ہے۔‘‘