اتر پردیش قانون ساز کونسل کے انتخابات میں بی جے پی نے 36 میں سے 33 سیٹیں جیت لیں
نئی دہلی، اپریل 12: ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے منگل کو اتر پردیش قانون ساز کونسل کی کل 36 نشستوں میں سے 33 پر کامیابی حاصل کی۔
تاہم پارٹی وارانسی کے اہم حلقے میں ایک آزاد امیدوار اناپورنا سنگھ سے ہار گئی۔ انھوں نے بی جے پی امیدوار سداما پٹیل کو 4,060 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
اعظم گڑھ اور پرتاپ گڑھ سیٹوں پر بھی آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اکھلیش یادو کی قیادت والی اپوزیشن سماج وادی پارٹی تمام سیٹیں ہار گئی۔ اس کے قابل ذکر امیدواروں میں گورکھپور سے تعلق رکھنے والے ماہر امراض اطفال کفیل خان بھی تھے، جو دیوریا-کشی نگر سیٹ سے الیکشن لڑ رہے تھے۔
خان گورکھپور کے بابا رگھو داس میڈیکل کالج کے پیڈیاٹرک وارڈ کے سربراہ تھے، جہاں اگست 2017 میں آکسیجن کی کمی کے باعث 63 بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ انھیں طبی غفلت، بدعنوانی اور فرائض میں کوتاہی کے الزام میں 9 ماہ کے لیے معطل کیا گیا اور جیل بھیج دیا گیا تھا۔ تاہم تحقیقات میں انھیں تمام الزامات سے بری کردیا گیا۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دی اور پارٹی کی جیت کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا۔
آدتیہ ناتھ نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی کی زبردست جیت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ ریاست کے لوگ قابل احترام وزیر اعظم کی قابل رہنمائی اور قیادت میں قوم پرستی، ترقی اور اچھی حکمرانی کے ساتھ ہیں۔‘‘
اس جیت کے ساتھ بی جے پی اب 100 سیٹوں والی ریاستی قانون ساز کونسل میں سب سے بڑی پارٹی بن جائے گی۔
انتخابات کے لیے ووٹنگ 9 اپریل کو ہوئی تھی اور ریاستی چیف الیکٹورل آفس کے ذریعے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق98.11 فیصد ووٹرز نے 58 اضلاع میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔