ہندوؤں سے گھروں میں ہتھیار رکھنے کی اپیل کرنے والی بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا

نئی دہلی، دسمبر 29: بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کے خلاف بدھ کے روز کرناٹک میں ایک پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی گئی ہے، جس نے ہندوؤں سے گھروں میں ہتھیار رکھنے کی اپیل کی تھی۔

ٹھاکر نے یہ بیان 25 دسمبر کو شیو موگا میں ہندو جاگرانا ویدیکے ساؤتھ ریجن کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

ٹھاکر نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ’’اپنے گھروں میں ہتھیار رکھیں، اگر اور کچھ نہیں تو کم از کم سبزیوں کو کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والی چھریاں ضرور رکھیں۔ پتہ نہیں کیا صورت حال پیدا ہو گی جب…ہر ایک کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ اگر کوئی ہمارے گھر میں گھس کر حملہ کرتا ہے تو اسے منہ توڑ جواب دینا ہمارا حق ہے۔‘‘

ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر شیوموگا ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر ایچ ایس سندریش کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔

ٹھاکر پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب اور نسل کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295A (جان بوجھ کر کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دی ہندو کی خبر کے مطابق اتوار کے پروگرام کے دوران ٹھاکر نے کہا تھا کہ ہندوؤں کو اپنی ثقافت اپنے بچوں کو سکھانی چاہیے۔ اس نے کہا تھا ’’اپنے بچوں کو مشنریوں کے پاس بھیجنا بند کریں۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ اپنے لیے اولڈ ایج ہوم کھول رہے ہوں گے۔ آپ کے بچے خود غرض ہو جائیں گے اور آپ کا خیال نہیں رکھیں گے۔‘‘