بی جے پی لیڈر نے حیدرآباد میں منور فاروقی کا شو روکنے کی دھمکی دی
نئی دہلی، دسمبر 26: دی نیوز منٹ کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اروند دھرما پوری نے جمعہ کو اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا حیدرآباد میں ہونے والا شو روکنے کی دھمکی دی ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں فاروقی نے 9 جنوری کو تلنگانہ کے دارالحکومت میں ایک شو کا اعلان کیا تھا۔ ان کا یہ اعلان ریاست کے وزیر کے ٹی راما راؤ کی جانب سے فاروقی اور ایک اور مزاح نگار کنال کامرا کو حیدرآباد میں پرفارم کرنے کے لیے مدعو کیے جانے کے کچھ دن بعد ہوا تھا۔
جمعہ کو دھرما پوری نے نامہ نگاروں سے کہا کہ راما راؤ کو، جو تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کے بیٹے ہیں، فاروقی کو مدعو کرنے پر شرم آنی چاہیے۔
دی نیوز منٹ کے مطابق پوری نے کہا ’’کیا تم جانتے ہو منور فاروقی کون ہے؟ اس نے دیوی سیتا پر، جس کی ہندوؤں کی اکثریت پوجا کرتی ہے، لطیفے سنائے ہیں۔ جب کہ کرناٹک جیسی ریاست نے اس پر پابندی لگا دی ہے، کے ٹی آر [کے ٹی راما راؤ] نے کامیڈی کرنے کے لیے تلنگانہ میں ان کا خیرمقدم کیا ہے۔ کیا ہندو معاشرہ اس باپ بیٹے کے لیے کامیڈی بن گیا ہے؟‘‘
پچھلے کچھ مہینوں کے دوران فاروقی کے بنگلورو، گروگرام، رائے پور، سورت، احمد آباد، وڈودرا، گوا اور ممبئی میں شوز منسوخ کر دیے گئے ہیں کیوں کہ ہندوتوا گروپس اور بی جے پی کے رہنما انھیں جنوری میں مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں گرفتار کیے جانے کے بعد سے مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں۔
ابھی حال ہی میں 28 نومبر کو بنگلورو میں ہونے والا ان کا پروگرام بھی اس وقت منسوخ کر دیا گیا جب پولیس نے منتظمین کو ’’متنازعہ شخصیت‘‘ کی میزبانی کے خلاف خبردار کیا۔ اس کے بعد فاروقی نے اشارہ دیا تھا کہ وہ اسٹینڈ اپ کامیڈی کرنا چھوڑ سکتے ہیں۔
فاروقی کے شو کے منسوخ ہونے کے تین دن بعد، بنگلورو میں کنال کامرا کا پروگرام بھی ایک دھمکی کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا۔ کامرا نریندر مودی حکومت کے سخت ناقد رہے ہیں۔
تاہم کے ٹی راما راؤ اور کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ نے دونوں مزاح نگاروں کو حیدرآباد اور بھوپال میں پرفارم کرنے کی دعوت دی۔ 18 دسمبر کو فاروقی نے ممبئی میں آل انڈیا پروفیشنل کانگریس آف مہاراشٹر کے زیر اہتمام ایک شو میں پرفارم کیا۔