بی جے پی کے اندر آسام میں سی اے اے پر بات کرنے کی ہمت نہیں ہے: پرینکا گاندھی

نئی دہلی، مارچ 2: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کے روز کہا کہ اگرچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائدین ملک کے دیگر حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن ان میں ہمت نہیں ہے کہ وہ آسام میں ایسا کریں۔

انھوں نے کہا ’’ان میں اس کی ہمت نہیں ہے کہ وہ ریاست میں اس کا (CAA کا) ذکر کریں اور آسام کے لوگوں کو انھیں کبھی بھی اس کے بارے میں بات کرنے کی اجازت بھی نہیں دینی چاہیے، نہ اس کا اطلاق کرنے دیں۔‘‘

پی ٹی آئی کے مطابق کانگریس لیڈر نے اسبملی انتخابات کے پیش نظر آسام کے اپے دو روزہ دورے کے دوران لکھیم پور شہر میں ایک عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔

پچھلے مہینے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی آسام میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چاہے جو بھی ہو‘‘ شہریت ترمیمی قانون پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔

معلوم ہو کہ 24 جنوری کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ انتخابی مہم کے دوران ریاست میں رہتے ہوئے اس متنازعہ معاملے پر خاموش رہے۔ تاہم ہفتوں کے بعد جب شاہ نے مغربی بنگال کا دورہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس ویکسینیشن کی مہم ختم ہونے کے بعد اس قانون کو نافذ کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اپنے آسام کے دورے کے دوران سی اے اے پر بات کرنے سے گریز کیا۔

شہریت ترمیمی قانون کو اس کے امتیازی سلوک کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کو خوف ہے کہ اس کا استعمال شہریوں کے قومی رجسٹر کے ساتھ مل کر انھیں ہراساں کرنے اور ان کے حق رائے دہی کو چھیننے کے لیے کیا جاسکتا ہے۔

وہیں آسام اور شمال مشرق کی دیگر ریاستوں میں بھی لوگوں نے اس کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے جنھیں خدشہ ہے کہ یہ قانون ان کی ثقافت کو ختم کردے گا۔